بلوچستان: ضلع کوہلو میں بجلی کی طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے

487

شہریوں کی بڑی تعداد نے کوہلو کو ڈیرہ غازی خان سے ملانے والی شاہراہ پر ٹائر جلا کر ہر قسم کی آمد و رفت معطل کردی-

غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے ستائے ہوئے شہریوں نے واپڈا اور مقامی انتظامیہ کیخلاف سخت نعرے بازی کرتے ہوئے واپڈا کے لوکل اہلکاروں کو کوہلو سے فوری ٹرانسفر کرنے کا مطالبہ کردیا –

اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کوہلو روزگار، تعلیم، علاج و دیگر بنیادی سہولیات سے تو روز اول سے محروم تھا ہی ایک بجلی ہے بدقسمتی سے وہ بھی سیاست کے نظر ہوگیا ہے-

انہوں نے کہا کہ مکین پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں غریب کسانوں کے فصل تباہ ہوچکے ہیں جبکہ کاروباری سرگرمیاں بھی ٹپ ہو کر رہ گئے ہیں، آج ایک شخص نے پورے ضلع کو یرغمال بنا رکھا ہے واپڈا اور انتظامیہ اس شخص کے آگے بےبس نظر آتے ہیں جس کی وجہ سے سٹی فیڈر میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ بدستور جاری و ساری ہے-

مقررین کا مزید کہنا تھا کہ سٹی فیڈر جوکہ صرف سٹی ایریا کے لئے ہے مگر واپڈا کے نااہلی کی وجہ سے بااثر لوگوں نے سٹی فیڈر کو غیر قانونی کنکشن کے ذریعے بوھڑی سمیت دیگر دور دراز علاقوں تک پہنچا دیا ہے جس کی وجہ سے سٹی فیڈر منٹوں میں ٹرپنگ کا شکار ہو جاتا ہے اور علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ہو جاتی ہے-

مقررین نے ضلع کوہلو سے تعلق رکھنے والے لوکل واپڈا اہلکاروں کو کوہلو سے فوری ٹرانسفر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں دو تین واپڈا اہلکار ہیں وہ واپڈا اہلکار نہیں بلکہ سیاسی لوگ ہیں ان کی وجہ سے عوام اپنے بنیادی سہولت بجلی سے بھی محروم ہیں-

انہوں نے کہا کہ پیچھلے تین سالوں سے کوہلو کے شہری غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف سراپا احتجاج ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ ان سیاسی واپڈا اہلکاروں کو یہاں سے ٹرانسفر کیا جائے مگر احکام بالا کے کانوں میں جوں تک رینگتی حیرت کی بات ہے یہاں ایک ڈی ایچ او کو سال میں تین دفعہ تبدیل کیا جاتا ہے مگر ان فرشتہ نما واپڈا اہلکاروں کو تبدیل نہیں کیا جاتا جن کی وجہ سے شہری دربدر اور اذیت میں مبتلا ہیں-

بعد ازاں اسسٹنٹ کمشنر کی یقین دہانی پر شرکاء نے احتجاج ختم کرتے ہوئے آج رات کی ڈیڈ لائن دی کہ غیر قانونی کنکشن کو ختم کرکے علاقے کو بجلی فراہم کیا جائے نہیں تو دوبارا سڑکوں پر آئیں گے-