ایف سی کو بلوچستان سے نکلا جائے، اس میں انسان نہیں جانور ہیں – مولوی ہدایت الرحمان بلوچ

768

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے تحصیل پسنی میں جمعہ کے روز بلوچستان کو حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ کی پسنی آمد پر لوگوں کی بڑی تعداد نے شہر میں داخل ہونے پر انکا والہانہ استقبال کیا۔

اس موقع پر انہوں نے استقبالیہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان یہاں کے وسائل سمیت سی پیک ہماری ملکیت ہیں کوئی بھی طاقت ور اب ہم سے ہمارے وسائل نہیں لوٹ سکتا-

انہوں نے کہاکہ وزیراعلی قدوس بزنجو سُن لیں ہم تین ماہ بعد دس لاکھ سے زائد لوگ کوئٹہ میں جمع کررہے ہیں جب تک بلوچستان میں چیک پوسٹوں کا خاتمہ اور سمندر میں غیرقانونی ٹرالنگ کا خاتمہ نہیں ہوتا ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ غیرقانونی ٹرالنگ کی شکل میں ہمارے ماہی گیروں پر ایک حملہ آور مافیا مسلط کردیاگیا ہے جنھوں نے ہمارے سمندر کو لوٹ مار کا شکار بنادیا ہے گزشتہ برسوں سے بحرہ بلوچ کے سمندر کو غیرقانونی شکار کے زریعے صاف کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پسنی شہر میں بڑھتی ہوئی منشیات کی روک تھام کو یقینی نہیں بنایا گیا تو ایک ہفتے کے اندر پسنی پولیس تھانہ کا گھراو کرینگے۔

پسنی جیٹی پر بلاجواز ماہیگروں کی انٹری کے نام پر تذلیل برداشت نہیں کرینگے۔ ایم ایس اے اور کوسٹ گارڈز کے چیک پوسٹوں کو بھی ختم کرکے دم لیں گے۔ پسنی ماہیگیروں کا شہر ہے انکو عزت دینا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ ہم ٹرالر مافیا کے سہولت کاروں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ ماہیگیر دشمنی سے باز آجائیں وگرنہ ہم عنقریب انکے نام سے ڈیٹیل آویزاں کردینگے۔ ماہیگیروں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈا کردیے گئے اُنھیں تباہ کردیاگیا لیکن اب یہ ظلم ختم ہوگا۔

انکا کہنا تھا کہ ایف سی کو بلوچستان سے نکال دیا جائے اس میں انسان نہیں جانور ہیں جو ہمارے بچوں کو شہید کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیات بلوچ کو والدین کے سامنے گولیاں مار کر قتل کیا گیا اور کہا کہ غلطی سے ہوا ہے –

انہوں نے کہا کہ فوج کے جنرل اپنے بچوں کو لائیں یہی غلطی ہم کرینگے۔ انہوں نے مذید کہا کہ یہاں گاڑی میں پاکستان کی جھنڈی لگا کر ہر برائی کریں وہی سب سے بڑا محب وطن ہے