اسلامیہ یونیورسٹی میں بلوچستان کے مخصوص نشستوں پر طلباء سے آدھے فیس کا مطالبہ سراسر ناانصافی ہے۔بی ای سی

351

بلوچ ایجوکیشنل کونسل بہاولپور کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بلوچستان کے طلباء سے آدھے فیس کا مطالبہ سراسر ناانصافی ہے-

بلوچستان کے مخصوص نشستوں پر آئے ہوئےطلباء ایک دہائی سے پنجاب کے مختلف جامعات میں مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ ایسے میں صرف اسلامیہ یونیورسٹی بہالپور کے انتظامیہ کی طرف سے بلوچستان کے طلباء سے آدھے فیس کا ڈیمانڈ بلوچستان کے غریب طلباء کے ساتھ سراسر زیادتی ہے-

ترجمان نے کہا کہ اِس سلسلے میں جب ہم یونیورسٹی انتظامیہ کو ملے تو ان کی طرف سے ہمیں یہ موقف ملا کہ ہمیں یہ واجبات بیف نے ادا کرنے ہیں۔ اُن کے ساتھ ہمارا معاہدہ ہوا ہے۔ اور جب بیف سے رابطہ ہوا تو انہوں نے کہا کہ بیف نے یونیورسٹی کے ساتھ اوپن میرٹ پر جو طلباء پڑھ رہے ہیں اُن کے حوالے سے معاہدہ کیا تھا-

جب بیف کا یہ موقف یونیورسٹی انتظامیہ کے سامنے رکھا گیا تو انتظامیہ نے کہا کہ ہمیں یہ پیسے پنجاب گورنمنٹ نے ادا کرنے ہیں ۔ اُن کی طرف سے ہمیں اِس حوالے سے کوئی گرانٹ نہیں ملا تو اب بلوچستان کے مخصوص نشستوں پر آئے ہوئے طلباء نے آدھی فیس خود سے ادا کرنا ہے-

انہوں نے کہا کہ یہ بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے سے آئے ہوئے طلباء کے ساتھ زیادتی ہے۔

ترجمان نے مزید اس حوالے سے کہا کہ پنجاب کے دیگر تمام جامعات بلوچستان کے مخصوص نشستوں پر آئے ہوئے طلباء سے کسی قسم کا کوئی فیس نہیں لے رہے تو اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے انتظامیہ اور پنجاب گورنمنٹ کے اس عمل کو دیکھتے ہوئے مجبوراً ہمیں احتجاج کی طرف جانا پڑھ رہا ہے۔ اِس کے حوالے سے کل جمعہ کے دن ایک ٹوئیٹر کیمپئین اور ہفتے والے دن بہاولپور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے زریعے اپنی بات میڈیا کے سامنے رکھیں گے اور احتجاج کے حوالے سے اپنا آئندہ لائحہ عمل دیں گے۔

بلوچ ایجوکیشنل کونسل بہاولپور کے ترجمان نے آخر میں کہا کہ ہم تمام بلوچ کونسلز ، بلوچ طلباء تنظیموں اور تمام مکتب فکر اور اہلِ قلم افراد سےاس چیز کی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس حوالے سے ہمارے ساتھ دے کر ہماری آواز بنیں۔