۔600 سال بعد طویل ترین جزوی چاند گرہن کل ہوگا

413

رواں سال کے دوسرے اور آخری چاند گرہن کا خوبصورت نظارہ کل 19 نومبر کو کیا جائے گا، گرہن کی زیادہ سے زیادہ سطح 97 فیصد تک جائے گی۔

  غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا کے بڑے حصے میں جزوی چاند گرہن کا نظارہ کیا جاسکے گا، جس میں شمالی و جنوبی امریکا، آسٹریلیا، یورپ مشرقی ایشیا سمیت شمال اور مغربی افریقا شامل ہیں تاہم پاکستان میں چاند گرہن نظر نہیں آئے گا۔ گرہن کا دورانیہ تقریباً ساڑھے تین گھنٹے ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق سال کے دوسرے چاند گرہن کا آغاز پاکستان میں 19 نومبر کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 2 منٹ پر ہوگا۔ جزوی چاند گرہن کا اختتام دوپہر 3 بج کر 47 منٹ جب کہ مکمل خاتمہ 5 بج کر4 منٹ پر ہوگا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 600 سال بعد یہ طویل ترین جزوی چاند گرہن ہوگا۔

ناسا کے مطابق اگلا چاند گرہن 16 مئی 2022 میں دیکھا جاسکے گا۔ اس میں بھی چاند کا رنگ سرخ ہوگا۔

گرہن ایک شاندار دلکش فلکیاتی عمل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گرہن کا مشاہدہ کرنے والوں کے لیے سیاحت کی ایک الگ برانچ قائم ہو چکی ہے۔

چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے جب زمین چاند اور سورج کے درمیان آ جاتی ہے جس سے چاند پر سورج کی روشنی نہیں پڑتی اور چاند نظر نہیں آتا۔

دوسرے لفظوں میں چاند گرہن کے دوران ہمیں زمین کا سایہ چاند پر پڑتے ہوئے دکھائی دیتا ہے۔