سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے رکن اور پشتون تحفظ موؤمنٹ کے رہنماء علی وزیر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں عدالتِ عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت کی جانب سے رکنِ قومی اسمبلی علی وزیر کو 4 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے قرار دیا کہ علی وزیرکے ساتھ شریک ملزمان کو رہا کر دیا گیا تھا، لہٰذا علی وزیر کو جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
واضح رہے کہ رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو 16 دسمبر 2020ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔