کوئٹہ میں لاپتہ افراد کے بازیابی کے لئے احتجاج جاری، لاپتہ افراد کے لواحقین کی کیمپ آمد

98

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے قائم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا بھوک ہڑتالی کیمپ جاری ہے، بلوچستان سے لاپتہ افراد کے لواحقین نے کیمپ آکر لاپتہ پیاروں کے جبری گمشدگی کے کوائف تنظیم کے پاس جمع کیے۔

ماما قدیر بلوچ کی قیادت میں بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4487 دن مکمل ہوگئے۔

رواں سال جنوری میں کوئٹہ بروری روڈ کوئٹہ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے مکرم ولد ماسٹر اکبر کے لواحقین نے تنظیم کو مکرم کے جبری گمشدگی کے کوائف جمع کرائے –

مکرم بلوچ کے لواحقین کے مطابق مکرم کو سی ٹی ڈی اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں حراست بعد اپنے ہمراہ لے گئے –

لواحقین کے مطابق مکرم کو اسکے ایک دوست کے سامنے اداروں نے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جس کے بعد سے مکرم کے بارے ہمیں کوئی اطلاع نہیں –

تنظیم نے حکومت و انسانی حقوق کے اداروں سے لاپتہ مکرم بلوچ و دیگر لاپتہ افراد کو منظرے عام پر لاکر انصاف فراہم کرنے و بلوچستان میں جاری جبری گمشدگی کے سنگین مسئلہ کے روک تھام کے لئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے –