بلوچ مزاحمتی تنظیم کے بزرگ رہنماء اور نواب خیر بخش مری کے قریبی ساتھی قادر مری نے کہا ہے کہ بلوچ ناراض نہیں بلکہ اپنی آزادی کے لئے لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے یہ تازہ بیان مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پہ اپنے دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ناراض بلوچ نہیں پاکستانی اسٹیبلشمنٹ ہے، بلوچ اپنے آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ریاست پر یہ بات واضح ہو چکا ہے کہ بلوچ اپنے مقصد سے پیچھے ہٹنے والے نہیں۔
قادر مری کا کہنا تھا کہ بلوچ لاپتہ افراد کے مسخ شدہ نعشوں، توتک کے اجتماعی قبروں اور سی ٹی ڈی کے جعالی مقابلے انسانی حقوق کی ننگی جارحیت یہ بات واضح کررہے ہیں کہ پاکستانی فوج بلوچ قومی تحریک کو کچلنے میں ناکام رہا ہے اس لیے مذاکرات جیسے حربہ استعمال کر رہے ہیں۔
خیال رہے اس سے قبل بلوچ ریپبلکن آرمی کے سربراہ گلزار امام بلوچ نے پاکستان سے مزاکرات کے حوالے کہا تھا کہ بلوچ جہد کار قومی آزادی کے عظیم فلسفے پر عمل پیرا ہیں، مذاکرات قابض سے صرف فوجی انخلاء کے شرط پر ہوسکتے ہیں۔
مذکورہ بیانات حالیہ دنوں بلوچستان کے نئے وزیراعلیٰ قدوس بزنجو کے بلوچ مزاحمت کاروں سے مزاکرات کے بعد سامنے آئے، اس سے قبل بھی وزیراعظم پاکستان نے کہا تھا کہ وہ بلوچ مزاحمت کاروں سے مزاکرات کے حوالے سے سوچ رہے ہیں تاہم بعدازاں اس حوالے سے پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی۔