نورخان کو جبری گمشدگی کے بعد پنجاب سے گرفتاری ظاہر کی گئی ہے ۔ لواحقین

205

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے لاپتہ شخص کو پولیس نے پنجاپ کے شہر بہاولپور سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

لواحقین نے مذکورہ شخص کی گرفتاری کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نورخان بلوچ کو پاکستانی فورسز نے 28 اگست کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے اب انہیں جھوٹے مقدمات لگا کر پنجاب سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق ہم پہلے نورخان کی گرفتاری اور بازیابی کے لئے سوشل میڈیا پہ آواز اٹھاتے رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو الزامات ان پہ لگائے جارہے ہیں وہ سراسر بےبنیاد ہیں وہ ایک طالب علم ہے اور کوئٹہ میں بیٹھ کر نوکری حاصل کرنے کی تیاری کررہا تھا۔

یاد رہے کہ مذکورہ طالب علم کی بازیابی کے لئے سوشل میڈیا کیمپین کا بھی انعقاد کیا گیا تھا جس میں طالب علم رہنماؤں سمیت سوشل میڈیا صارفین نے ان کی بازیابی کی اپیل کی تھی۔

مذکورہ شخص کو اس سے پہلے بھی فورسز نے 2019 کو حراست میں لینے کے بعد بھی لاپتہ کیا ہے جو کئی مہینوں تک لاپتہ ہونے کے بعد بازیاب ہوا تھا۔