نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، آئے روز تسلسل کے ساتھ بلوچ طلبہ سمیت مختلف مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو جبری طور پر گمشدہ کیا جا رہا ہے ، جو کہ اس وقت ایک سنگین انسانی بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اسی طرح گزشتہ 18 دنوں سے بلوچ طلبہ اپنے ساتھیوں کی بازیابی کیلئے بلوچستان کے سب سے بڑے تعلیمی ادارہ جامعہ بلوچستان میں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور احتجاجا بلوچستان کے تمام تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود ان طالب علموں کو بازیاب نہیں کیا جا رہا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ این ڈی پی عالمی منشور برائے انسانی حقوق کے مطابق اقوام متحدہ سے منظور شدہ چارٹر یونیورسل ڈیکلیریشن فار ہیومن رائٹس 1948 کی روشنی میں انسانی آزادی پر یقین رکھتی ہے اور بلوچ سر زمین پر ہونے والے ہر قسم کی ظلم، جبر، و نا انصافیوں کو اجاگر کرنے میں کردار ادا کرتی رہے گی۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ 10 دسمبر انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی، بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے اشتراک سے کراچی میں ایک سیمینار منعقد کیا جائے گا، جس کا مقصد بلوچ سر زمین پر ہونے والے ظلم و جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنا ہے۔