بلوچستان کے ضلع دالبندین سے پاکستانی فورسز نے ایک شخص کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والے شخص کی شناخت گل حسن سیاپاد ولد اللہ بخش کے نام سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص کو گذشتہ روز دالبندین خدائے رحیم کلی میں ان کے گھر سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات گذشتہ دو دہائیوں سے جاری ہے۔
گذشتہ دنوں ایک انٹرویو کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو نے کہا تھا کہ ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ لاپتہ افراد کی تعداد کتنی ہے اور وہ بیرون ممالک منتقل تو نہیں ہوئے ہیں۔
تاہم دوسری جانب بلوچ نیشنل موومنٹ کے انفارمیشن سیکرٹری دلمراد بلوچ نے قدوس کی بزنجو کے اس بیان کی مذمت و تردید کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کے بارے میں قدوس بزنجو کا بیان حقیقت کی منافی ہے جس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے بارے پاکستانی بیانیہ شروع سے یہی رہا ہے جو قدوس بزنجو کا ہے، یقیناً بلوچستان میں کوئی عوامی حکومت کا قیام کبھی نہیں ہوا، پارلیمنٹ میں عوامی نمائندوں کے نام پر ریاست اپنے اہلکاروں کو لاکر بٹھاتا ہے، بطور ریاست پاکستان میں اتنی اخلاقی جرت نہیں کہ وہ جبری اٹھائے گئے افراد کو اپنی عدالتوں میں پیش کرے۔