بلوچستان کے ضلع خضدار سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے مرتضیٰ زہری بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ چکے ہیں –
مرتضیٰ زہری اس سے قبل 2010 اور 2015 میں بھی جبری گمشدگی کا نشانہ بنے تھے تاہم رواں سال ایک بار پھر جبری گمشدگی کا نشانہ بننے کے بعد گذشتہ رات بازیاب ہوگئے۔
مرتضیٰ زہری کے جبری گمشدگی کے خلاف طلباء تنظیموں اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے تھے –
مرتضیٰ زہری کے کزن اور بلوچ طالب علم رہنماء ڈاکٹر صبیحہ بلوچ کے بھائی شامیر زہری بھی رواں سال خضدار یونیورسٹی سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا نشانہ بنے ہیں اور تاحال لاپتہ ہے –
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چئرمین نصراللہ بلوچ نے مرتضی زہری کی بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے شھمیر زہری و دیگر لاپتہ افراد کے بازیابی کا مطالبہ کیا ہے –