نوشکی کے رہائشی جمیل احمد ولد عبد سلام بادینی کے لواحقین کے مطابق جمیل احمد کو جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے –
جمیل احمد کے لواحقین نے لاپتہ افراد کے تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کو جمیل احمد کے جبری گمشدگی کے کوائف جمع کیے جنکے مطابق جمیل احمد گذشتہ ماہ 22 تاریخ کو فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہوئے ہیں –
جمیل احمد کے لواحقین نے جمیل احمد کی باحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے –
لواحقین کے مطابق جمیل احمد سیٹلائٹ ٹون اپنے گھر سے دوائی لینے نکلا تھا تاہم وہ دوائی لینے کے بعد بلوچستان یونیورسٹی چلا گیا جہاں پہلے سے موجود ایف سی اہلکاروں سمیت خفیہ اداروں کے اہلکاروں اسکے دوستوں کے سامنے اغواء کرکے اپنے ہمراہ گئے –
یاد رہے جمیل احمد کے ہمراہ اسکا ایک اور دوست عبدالرحمان بھی جامعہ بلوچستان سے جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں –
جمیل احمد کے لواحقین نے اداروں سے اپیل کی ہے کہ انکے بیٹے کو منظرے عام پر لاکر انصاف کیا جائے –