حکومتی کمیٹی اور دھرنا مظاہرین میں مزاکرات کے بعد جامعہ بلوچستان کے سامنے دھرنے پر بیٹھے طلباء نے اپنا دھرنا پندرہ روز کے لئے موخر کردیا ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ پندرہ روز میں طلباء منظرے عام پر نہیں آئے تو پہر سے دھرنا دینگے۔
دھرنے سے برائے راست پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے ممبر و صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ طلباء شدید سردی و مشکلات کے باعث دھرنے پر موجود تھے –
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پہلے ہی اتنی پسماندگی ہے، چاہتے ہیں تعلیم کے دروازے بند نا ہوں پندرہ روز کے لئے دھرنا موخر کردیا گیا ہے –
دھرنے میں موجود مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی کے یقین دہانی پر پندرہ روز کے لئے اپنا احتجاجی دھرنا موخر کردیا ہے لیکن جامعہ بلوچستان میں تعلیمی سرگرمیاں معطل رہینگے –
دھرنا متظمین کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے پندرہ روز کا موقع مانگا ہے تاہم اگر پندرہ روز میں ہمارے ساتھی بازیاب نہیں ہوتے تو پھر سے جامعہ کے سامنے دھرنا دیا جائے گا –
یاد رہے جامعہ بلوچستان کے مرکزی دروازے پر گذشتہ اٹھارہ روز سے دھرنا جاری تھا طلباء جامعہ سے جبری گمشدگی کا شکار دو طالب علم سہیل و فصیح کے جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی دھرنے پر موجود تھے-
طالب علم سہیل و فصیح رواں ماہ کے پہلی تاریخ کو بلوچستان یونیورسٹی سے لاپتہ ہوگئے تھے تاہم مظاہرین کا کہنا ہے کے طلباء کی جبری گمشدگی میں ریاستی ادارے ملوث ہیں –