بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس زیرصدارت چیئرمین ظریف رند منعقد ہوا۔ تنظیمی امور اور کونسل سیشن کے ایجنڈے خصوصی طور پر زیر بحث رہے اور کونسلران کے چھناؤ کیساتھ سیشن کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔
اجلاس میں بلوچستان کی موجودہ صورتحال، تنظیمی امور، بائیسواں قومی کونسل سیشن اور آئیندہ کے لائحہ عمل کے ایجنڈوں پر تفصیلی بحث کی گئی اور اہم فیصلہ جات لیئے گئے۔
بلوچستان کے اندر نئی سیاسی ابھار کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور گوادر کے عوامی تحریک کو انقلابی کروٹ کا پیش خیمہ کہا گیا۔ اس موقع پر کہا گیا کہ بلوچ طلباء کی جبری گمشدگی کے ردعمل میں طلباء کا احتجاج اور دھرنا دہائیوں کی ظلم و زیادتی کے خلاف نوجوانوں کی نفرت و مزاحمت کا اظہار ہے۔ اس سے پہلے خصوصی طور پر دو سالوں سے بلوچستان بھر میں نئی انقلابی سرکشیاں عوامی جذبات کا عملی اظہار ہیں مگر بدقسمتی سے تمام تحریکوں کو اب تک راستہ نا ملنے کی وجہ سے انکا دوبارہ تھم جانا قیادت کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہے۔ اسی لئے بی ایس او کے مرکزی رہنماؤں کا کردار اس بحرانی کیفیت میں انتہائی اہم بنتا ہے۔
مزید کہا گیا کہ بی ایس او کا بحیثیت کیڈرساز ادارے کے قوم کو بحران سے نکالنے کیلئے قومی قیادت کی تشکیل کا عمل زیادہ تیز تر کرنا ہوگا۔ اسی نسبت بی ایس او کا بائیسواں قومی کونسل سیشن انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اور اس قومی کونسل سیشن کو بی ایس او کے دفاع میں منعقد کرکہ بی ایس او کے بنیادی نظریات اور ڈسپلن کو بحال کرنا مقصود ہے۔ ساتھ ہی بی ایس او کی ساتھی جھدکار شہید ھانی بلوچ کی یاد میں سیشن منعقد کرنا پھر کنونشن کی اہمیت کو اور بڑھا دیتی ہے کیونکہ جھدکاروں کی زندگیوں کی تلخیاں اور خاص طور پر خواتین کی ازیت بھری زندگیاں سماجی گھٹن کا اظہار ہیں۔ اس گھٹن کو شکست دینے کیلئے موضوعی عنصر جوکہ قومی تنظیم کی شکل موجود ہو اسکی تعمیر و تشکیل عہد کی اولین ضرورت ہے۔
کونسل سیشن کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے قیادت نے تسلی کا اظہار کرتے ہوئے میزبان زون اور مرکز کی محنت کو قابل داد قرار دیا۔ اور مزید اہداف طے کیئے گئے۔
مرکزی کمیٹی نے تنظیم کے 12 زونز کی تجویز کردہ کونسلران کا چھناؤ کرکے انہیں حتمی شکل دی جسکے مطابق شال زون کے 15 کونسلران، تربت زون کے 10، مستونگ کے 5، کوہلو اور کوہ سلیمان 3، نصیرآباد کے 7، خضدار کے 7، اوتھل کے 5، حب کے 1، نوشکی 2، خاران 3، پنجگور 2 اور ڈائیسپورا کے 4 کونسلران کونسل سیشن میں شرکت کرینگے۔ اس طرح مرکز سمیت 77 مرکزی کونسلران کنونشن میں شریک ہونگے۔ جبکہ کونسلران کے علاوہ تنظیم کے سینئر کیڈرز مبصر کے طور پر سیشن میں شرکت کرینگے۔
مرکزی کمیٹی کے فیصلے کے مطابق 28 نومبر کو نومنتخب کابینہ کی تقریبِ حلف برداری دن 2 بجے کوئٹہ پریس کلب میں منعقد ہوگی جبکہ رات 9 بجے آشوبی دیوان منعقد ہوگی۔