بلوچ جہد کار قومی آزادی کے عظیم فلسفے پر عمل پیرا ہیں، مزاکرات قابض سے صرف فوجی انخلاء کے شرط پر ہوسکتے ہیں – گلزار امام

836

وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے ناراض بلوچوں سے مزاکرات کی ذکر کیا، اس حوالے سے بلوچریپبلکن آرمی کے سربراہ گلزار امام بلوچ نے کہا ہے کہ قدوس بزنجو سے صوبے کا ایک فوجی کمانڈنٹ زیادہ بااختیار ہے وہ قابضدشمن کے سہولت کار اور چوکیدار کے سوا اور کوئی کردار ادا کرنے کے اہل نہیں ہیں، بلوچ قومی مسلح مزاحمت پاکستان کے جبریقبضہ کے خلاف جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں ہم مزاکرات اور گفت شنید سے کھبی بھی انکاری نہیں رہے ہیں لیکن مزاکرات قابض سے صرففوجی انخلاء اور قومی آزادی کے ایجنڈے پر ہی ہونگے۔

گلزار امام کا کہنا ہے کہ ہم بخوبی آگاہ ہیں کہ چینی سرمایہ کاری اور بیرونی دنیا کے آنکھوں میں دھول جوکھنے کی کوشش کےدوران قابض نے بلوچوں سے مزاکرات کا شوشہ چھوڑا ہے لیکن ہم دنیا پہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بلوچ مزاحمت نے پاکستانینام نہاد فوجی طاقت کا شیرازہ بکھیر دیا ہے اور قابض کے فوجی اور سامراجی منصوبوں کو ناکامی سے دوچار کردیا ہے۔ مزاکراتکے نام پر ریاست اپنی ساکھ بچانے کیلئے جو ناکام کوشش کررہا ہے اس کے حقیقت سے ہم بخوبی واقف ہیں۔