پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں اتوار کے روز ملک میں مہنگائی کے خلاف ڈی چوک پر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ آج حکومت کو بھرپور وارننگ دے دی ہے ،حکومت نے کرتوت ٹھیک نہ کئے تو قوم کا ہاتھ اور حکمرانوں کا گریبان ہوگا۔
قبل از ایں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی سربراہی میں مہنگائی کے خلاف مارچ اسلام آباد پہنچا،کارکنوں نے ڈی چوک میں لگی خاردارتاریں اور رکاوٹیں ہٹا دیں اور دھرنا دے دیا تھا۔
ڈی چوک پرپولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی جبکہ مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاؤس جانے کی کوشش کی تھی۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ڈی چوک پر خطاب میں کہا تھا کہ ہم انہیں وارننگ دینےآئے ہیں، انہیں بتانے آئے ہیں کہ ملک چلانا آپ کےبس کی بات نہیں، ہم دھاندلی نہیں شفاف الیکشن اور ملک میں حقیقی جمہوری نظام چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جادوئی مشین لانے کا فیصلہ کیا ہے، ای وی ایم پر الیکشن کمیشن نے تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ یہ جادوئی مشین عوام پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کو کرپشن فری بناسکتی ہے، جماعت اسلامی ووٹ سے ملک میں انقلاب لائےگی، نااہل حکمرانوں نے ملک کو مہنگائی، بیروزگاری کا تحفہ دیا، نوجوانوں نے ثابت کردیا کہ وہ ملک کی اصل قوت ہیں، آپ نے کشمیر کےساتھ غداری کی،اس وقت ایک نہیں دو پاکستان ہیں جبکہ حکمرانوں کی عیاشیوں کی وجہ سے عوام مشکل میں ہیں۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ تبدیلی سرکار ملک کو 30سال پیچھے لے گئی ہے، پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ صرف اپنی ذات کا سوچتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اسلام آباد میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول مافیا نے تین سو پچاس ارب، ایل این جی مافیا نے سو ارب کمالئے اور عوام کا کوئی پرسان حال ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کی نمائندگی ہونی چاہیئے،حکومت نے پہلے نوجوانوں سےہاتھ کیا اب اوورسیز پاکستانیوں کو دھوکا دینا چاہتے ہیں، کرپشن فری پاکستان صرف جماعت اسلامی بناسکتی ہے،پناما ہو یا پنڈورا پیپرز انہی تین جماعتوں کے لوگوں کانام ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ بلوچستان کے شہر گوادر میں ایک دھرنا جاری ہے اور بنیادی مقصد ہے کہ انہیں اپنے جھونپڑی اور دھرتی سے بے دخل نہیں کیا جائے اور قدم قدم پر چیک پوسٹوں پر لوگوں کی تذلیل اور سمندر میں غیر قانونی ٹرالرنگ بند کیا جائے –
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مسنگ پرسنز پاکستان کی جمہوری چہرے پر بدنما داغ ہے اور اس مسئلہ کو حل کیا جائے –