نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہوشاب میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی بلوچستان میں اس طرح کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ ان تمام واقعات میں ریاستی سیکیورٹی فورسز براہ راست ملوث ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ حیات بلوچ، تاج بی بی، کیگد بلوچ جیسے واقعات ہوں یا حالیہ ہوشاب میں دو بلوچ بچوں کا قتل ہو ان سے یہ ثابت ہوتا ہے سیکیورٹی فورسز بلوچستان کے اندر اپنی موجودگی کی جواز کھوچکے ہیں لہٰذا اب ضرورت اس امر کی ہے کہ بلوچستان سے فوری طور پر ایف سی کا انخلاء کیا جائے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اجتماعی قتل عام کی پالیسی اور سیکیورٹی فورسز کی بربریت اور دبدبے کو دوام بخشنے کیلئے بلوچستان کے اندر ایف سی کو کھلی چوٹ دی گئی ہے اسی لئے سیکیورٹی فورسز بغیر کسی دباؤ کے بلوچ بچوں سے لے کر بلوچ ماؤں اور بوڑھوں تک کو گولیوں سے چھلنی کررہے ہیں۔۔
ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ہوشاب میں ایف سی کے ہاتھوں دو بچوں کے قتل کے خلاف ان کے لواحقین نے لاشیں کوئٹہ میں لاکر احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کے لواحقین کی جانب سے جو بھی مطالبات پیش کیے گئے ہیں ہم ان کی حمایت کرتے ہیں اور لواحقین کو انصاف دلانے کیلئے این ڈی پی ہر فورم پر ان کے ساتھ کھڑی ہے۔