ہوشاب واقعہ کے لواحقین کی جانب سے پیش کیے گئے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں – این ڈی پی

192

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہوشاب میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی بلوچستان میں اس طرح کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ ان تمام واقعات میں ریاستی سیکیورٹی فورسز براہ راست ملوث ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ حیات بلوچ، تاج بی بی، کیگد بلوچ جیسے واقعات ہوں یا حالیہ ہوشاب میں دو بلوچ بچوں کا قتل ہو ان سے یہ ثابت ہوتا ہے سیکیورٹی فورسز بلوچستان کے اندر اپنی موجودگی کی جواز کھوچکے ہیں لہٰذا اب ضرورت اس امر کی ہے کہ بلوچستان سے فوری طور پر ایف سی کا انخلاء کیا جائے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اجتماعی قتل عام کی پالیسی اور سیکیورٹی فورسز کی بربریت اور دبدبے کو دوام بخشنے کیلئے بلوچستان کے اندر ایف سی کو کھلی چوٹ دی گئی ہے اسی لئے سیکیورٹی فورسز بغیر کسی دباؤ کے بلوچ بچوں سے لے کر بلوچ ماؤں اور بوڑھوں تک کو گولیوں سے چھلنی کررہے ہیں۔۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ہوشاب میں ایف سی کے ہاتھوں دو بچوں کے قتل کے خلاف ان کے لواحقین نے لاشیں کوئٹہ میں لاکر احتجاج کر رہے ہیں۔ ان کے لواحقین کی جانب سے جو بھی مطالبات پیش کیے گئے ہیں ہم ان کی حمایت کرتے ہیں اور لواحقین کو انصاف دلانے کیلئے این ڈی پی ہر فورم پر ان کے ساتھ کھڑی ہے۔