بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن گوادر کے زیر اہتمام زونل صدر ابوبکر کلانچی کے صدارت معروف بلوچ محقق و ادیب سیدہاشمی کے یاد میں اور بلوچستان میں تعلیمی بحران کے عنوان پر سیمینار منعقد ہوا۔
سیمینار کے مہمان خاص بی ایس او کے مرکزی چیئرمین جہانگیر منظور بلوچ، اعزازی مہمان بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کسان و ماہی گیر سیکریٹری ڈاکٹر عزیز بلوچ تھے۔ اس موقع پر بی ایس او کے سینئر وائس چیئرمین اشرف بلوچ، مرکزی کمیٹی کے رکن سید عدنان شاہ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر وہاب مجید، پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن گوادر کے صدر عبدالطیف شاہ، ماجد سہرابی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سابقہ ضلعی صدر کہدہ علی و دیگر نے طلباء و طالبات سے خطاب کیا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین جہانگیر منظور بلوچ نے کہاکہ ایک سوچے سمجھے سازش کے تحت بلوچستان کو مسائل کا گڑھ بنایا گیا ہے۔ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے و تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کے بجائے حکمران بلوچستان کو این جی اوز کی سپرد کئے ہوئے ہیں جس سے ان کی بدنیتی و بلوچ دشمنی واضح ہوتی ہے۔ بلوچ نوجوان اپنی مدد آپ کے تحت ملک کے مختلف تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرکے بلوچستان کا رخ کرتے ہیں لیکن حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے نوجوان بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ اگرچہ ہم ترجیحی بنیادوں پر ان نوجوانوں کا خدمات حاصل کریں تو وہ تعلیمی میدان میں بہت بڑا کردار ادا کرسکتے ہیں۔بلوچستان اس وقت شدید تعلیمی بحران کا شکار ہے جہاں تعلیمی اداروں کا کوئی پرسان حال نہیں۔تعلیمی حوالے سے حکومت پالیسیاں ناقص و غیرتسلی بخش ہیں۔ تعلیمی نظام کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا گیا ہے۔ ہمارے تعلیمی اداروں میں رٹہ سسٹم کو فروغ دیگر معیاری تعلیم کے نام پر طالبعلموں کو صرف سیاہی پڑھایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم کا اصل مقصد نوجوانوں کے اندر تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرکے سوال و جستجو کو فروغ دینا ہے لیکن یہاں ایک ایسا تعلیمی نظام رائج ہے جو مبالغہ آرائی پر مشتمل ہے۔ ہم اس وقت تک ایک شعور یافتہ قوم کی تشکیل میں کامیاب نہیں ہوپائیں گے جب تک ہمارا نظام تعلیم اس طرح زبوں حالی کا شکار ہے۔ بلوچ قوم کے اساتذہ،دانشور اور پڑھا لکھا طبقہ موجودہ نظام تعلیم پر نظرثانی کرکے طلباء میں تخلیقی جستجو کو فروغ دیں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں بلوچستان کے وسائل کی نشاندہی و ان کا کھوج لگانے میں کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے لیکن جب بات بلوچستان کے لوگوں کی تعلیم و ترقی کی ہوتی ہے تو سب آنکھ پیر دیتے ہیں۔ اگر یہ غیر منصفانہ تاثر یوں ہی برقرار رکھا گیا تو اس عمل سے بلوچ عوام کی دل میں نفرتوں میں اضافے کاباعث بنے گا۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ قوم کی معاشی بدحالی اس بات میں تصدیق ثبت کرتی ہے کہ حکمرانوں نے ہمیشہ بلوچستان کے وسائل کو اپنی معاشی مفادات کیلئے استعمال کیا لیکن عوام کے مشترکہ مفادات کو پس پشت ڈال کر عوام کا استحصال کرتے رہے ہیں اور جب بھی کسی نے پرامن طریقے سے ان ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کی ہے تو ان کو مختلف ہتھکنڈوں کے ذریعے ان کی آواز کو دبانے کی کوششیں کرنے کے ساتھ انھیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
سیمینار میں گوادر کے مختلف تعلیمی اداروں کے سربراہان اور طلباء طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب میں اسٹیج کے فرائض گوادر زون کے جونئیر نائب صدر ولید بلوچ و جونئیر جوائنٹ سیکریٹری سمی بلوچ نے سرانجام دئے۔
آخر میں گوادر زون کے صدر ابوبکرکلانچی نے پرگروام میں آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور انہیں بی ایس او کے شیلڈ پیش کردئیے گئے۔