کوئٹہ: لاپتہ افراد کیلئے احتجاج جاری، جعلی مقابلوں میں لاپتہ افراد کی قتل کا نوٹس لیا جائے

174

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے شکار افراد کی بازیابی کیلئے سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کمیپ آج 4472 ویں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری رہا –

اس موقع پر ژوب سے تعلق رکھنے والے پبلک لائبریری کے صدر ففتی خیالی مندوخیل اور انکے کابینہ کے دیگر ساتھیوں نے اظہارِ یکجہتی کے طور پر کمیپ کا دورہ کیا-

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کی لواحقین انتہائی قرب سے گزر رہے ہیں-

انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے ہاتھوں آئے روز پہلے سے جبری گمشدگیوں کے شکار لوگوں کی جعلی مقابلوں میں قتل سے لواحقین مزید پریشانی کے شکار ہیں –

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بلوچستان میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبر کے شکار لوگوں کو انصاف فراہم کرنے میں آنکھیں بند کی ہوئی ہیں –

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ یہاں ایک بدترین انسانی المیہ جنم لے رہا اگر بروقت اسکی روک تھام کے لئے کوئی قدم اٹھایا نہیں گیا تو حالات تباہی کی طرف جائیں گے –

انکا کہنا تھا کہ بلوچ قوم کو مزید بیدار ہوکر اپنا جدوجہد جاری رکھنا ہوگا – اب ہمیں اپنے لوگوں کی قتل اور جبری گمشدگیوں پر خاموش نہیں رہنا چاہیے –