بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے شکار افراد کی بازیابی کے لئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاجی کیمپ 4478 دن مکمل ہوگئے ہیں-
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے بھوک ہڑتالی کیمپ سے جاری اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ سی ٹی ڈی اور فورسز کے ہاتھوں قتل 15 افراد کی لاشیں تاحال کوئٹہ کے اسپتال میں پڑے ہوئے ہیں –
ماما قدیر بلوچ کے مطابق سی ٹی ڈی کے جعلی مقابلے میں قتل و بولان میں فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والے افراد کے لواحقین کے اپنے پیاروں کے لاشوں کے وصولی کے لئے کوئٹہ آئیں ہیں تاہم اسپتال انتظامیہ لاشوں کو لواحقین کے حوالے نہیں کررہی۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ کے مطابق آج لاپتہ افراد کے کیمپ گذشتہ دنوں بولان میں فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والے سیف اللہ زہری کے لواحقین آئے تھے جنہوں نے شکایت کی ہے کہ سیف اللہ کی لاش انکے حوالے نہیں کی جارہی ہے –
ماما قدیر بلوچ کے مطابق سی ٹی ڈی جعلی مقابلوں میں پہلے بھی کئی لاپتہ افراد قتل ہوچکے ہیں جنکی شناخت ہوگئی ہے –
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ سی ٹی ڈی و خفیہ ادارے لواحقین کو دھمکانا بند کرے اور لاشیں لواحقین کے حوالے کئے جائیں –
جبکہ کیمپ میں لاپتہ راشد حسین بلوچ کی والدہ و دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین نے آج شرکت کی ہے۔