بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجرگہرام بلوچ دو ریاستی آلہ کاروں کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ تیرہ اکتوبر کو مند کے علاقوں شند اور دارِ چم کے درمیان فورسز پر حملے کے بعد قابض فوج نے ان علاقوں میں ایک آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس آپریشن میں اْسے مقامی ریاستی آلہ کاروں کی مدد بھی حاصل تھی۔ سولہ اکتوبر کو ریاستی ایما پر دو علاقائی آلہ کاروں مْلا الیاس اور مقصود جائے وقوعہ کو دیکھنے اور مزید معلومات کی غرض سے یہاں پہنچے تھے کہ سرمچاروں کی ایک ٹیم نے انہیں مسلح دیکھ کر واپس فوجی چوکی کی جانب جاتے ہوئے فوری کاروائی کی اور موقع پر ہلاک ہوگئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرمچاروں نے ان کے دو کلاشنکوف، موبائل فون اور دیگر سامان قبضے میں لے لئے۔ ان کے موبائل فون میں فوجیوں اور ایک آئی ایس آئی آفیسر کے نام سے فون نمبرز درج تھے۔ ان کی جیب سے ایک فوجی افسر کا خط برآمد ہوا جس میں سرمچاروں کو ٹریس کرنے، دیکھ کر مارنے اور اطلاع دینے کے حوالے سے ہدایات دی گئی تھیں۔ ان کے ذریعے ہمیں دیگر آلہ کاروں کے بارے میں معلومات میں مدد ملی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم سب کو سختی سے آخری وارننگ کے طور پر آگاہ کر رہے ہیں کہ وہ اس بلوچ کش فوج کی معاونت سے باز آئیں بصورت دیگر وہ اپنے تمام تر نقصان کا ذمہ دار خود ہوں گے۔ مْلا الیاس کے بارے میں پہلے ہی شکایات موصول ہوئی تھیں مگر وہ اب ثبوتوں کے ساتھ ایک ساتھی سمیت مارا گیا۔ پاکستان جس بربریت سے بلوچ نسل کشی کررہی ہے، اس میں شریک جرم ہونا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ایسی فوج کو نشانہ بنانا اور اس کے ہمنواؤں کو سزا دینا عین عالمی قوانین کے مطابق جائز ہے۔