بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں نامعلوم افراد نے پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور کے اہلکاروں کو بم حملے نشانہ بنایا ہے۔
علاقائی ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ فورسز کو ہرنائی کے علاقے شاہرگ میں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ فورسز کانوائے کو سیکورٹی فراہم کررہے تھے۔
دھماکے کے نتیجے فورسز اہلکاروں کو جانی نقصان اٹھانے کی اطلاعات ہیں تاہم حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔
ہرنائی اور متصل علاقوں میں گذشتہ دس روز کے دوران یہ چوتھا بم دھماکہ ہے جن میں فورسز پر ہونے والے دو بم حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی قبول کرچکی ہے۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کی گئی معلومات کے مطابق اس سال اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہونے والے انٹیلیجنس آپریشنز اور مسلح افراد کے حملوں کے نتیجے میں پاکستان فوج کے 31 سپاہی بشمول ایک افسر ہلاک ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ واقعات بلوچستان دوسرا صوبہ رہا جہاں سے پچھلے تین ماہ میں 18 حملوں اور کارروائیوں کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا نتیجتاً 55 شدت پسند مارے گئے، جب کہ چھ پولیس، 11 فرنٹیر کور اور چار فوجی اہلکار ہلاک ہوئے۔
پچھلے تین ماہ میں پیش آنے والے تین بڑے واقعات میں سے ایک بلوچستان کے ضلع مستونگ سے رپورٹ ہوا تھا جس میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں داعش کے 11 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔