بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ رات خاران کے علاقے لجے سے متصل برشونکی کے علاقے میں قابض دشمن پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے مرکزی ٹھکانے پر حملہ کیا، حملے میں ڈیتھ اسکواڈ اہلکار صفی اللہ ہلاک ہوگیا جبکہ دیگر دو کارندے زخمی ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرمچاروں نے ٹھکانے پر اس وقت حملہ کیا جب ڈیتھ اسکواڈ سرغنہ حافظ ممتاز وہاں موجود تھا جبکہ ہلاک اہلکار صفی اللہ، حافظ ممتاز کا کارندہ خاص اور باڈی گارڈ تھا۔ مذکورہ گروہ گذشتہ دنوں نوشکی و خاران کے پہاڑی علاقوں میں بلوچ سرمچاروں کیخلاف آپریشن و شہادت میں برائے راست ملوث تھا۔ یہی گروہ برشونکی، لجے اور ملحقہ پہاڑی سلسلوں میں بلوچ سرمچاروں کے راستوں کی نشاندہی، فوجی آپریشنوں سمیت ان علاقوں سے تعلق رکھنے افراد کے جبری گمشدگیوں میں دشمن اہلکاروں کے معاونت کرتا رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اس گروہ کو دشمن فوج کی جانب سے علاقے میں چوری و ڈکیٹی کی کھلی چھوٹ بھی دی گئی ہے، مذکورہ گروہ خاران، نوشکی مین شاہراہ پر ڈکیتی کی کئی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔ جبکہ مذکورہ علاقوں سے گزرنے والی تیل بردار گاڑیوں سے بھتہ بھی مذکورہ گروہ وصول کرتا رہا ہے۔ یہ گروہ دیگر متعدد سماجی برائیوں میں بھی ملوث رہا ہے۔
جینئد بلوچ نے کہا کہ بی ایل اے اس گروہ کے مکمل خاتمے اور گروہ سے جُڑے تمام کارندوں کو سخت سزا دینے تک ان پر حملے جاری رکھے گی۔