بلوچ نیشنل موومنٹ جرمنی کے زیر اہتمام ہفتے کے روز جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ایک احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا ۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے شکار سیاسی کارکنوں کی سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مظاہرہ برلن گیٹ کے سامنے منعقد ہوا، ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھے مظاہرین نے بلوچستان میں انسانیت سوز مظالم کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے عالمی برادری سے بلوچستان میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کی ۔
اس موقع پر بلوچ نیشنل موومنٹ جرمنی زون کے صدر حمل بلوچ اور جنرل سیکرٹری اصضر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست پاکستان نے سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ، جبری گمشدگیوں کے بعد جعلی مقابلوں میں لاپتہ افراد کو شہید کرنے کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سالوں سے پاکستانی خفیہ اداروں کے تحویل میں سیاسی کارکنوں کی جعلی مقابلوں میں مارنا بلوچ نسل کشی کا تسلسل ہے ،اگر انسانی حقوق کے عالمی ادارے بلوچستان میں اس طرح کے مظالم پر خاموش رہے تو بلوچستان میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند مہینوں میں سینکڑوں کی تعداد میں لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں مارا گیا ہے جو کئی سالوں سے پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار بنے ہوئے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج یہاں مہذب دنیا کے سامنے بلوچستان میں پاکستانی مظالم آشکار کررہے ہیں ۔
مظاہرے کے دوران جرمن اور انگلش زبان میں ایک پمفلٹ تقسیم کیا گیا، جس میں جعلی مقابلے میں مار جانے والے سیاسی کارکنوں کی تفصیلات اور دیگر مظالم سے آگاہی دی گئی ۔