تربت: ھوشاب واقعہ میں جانبحق بچوں کی میتیں کے ہمراہ دھرنا جاری

400

بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ھوشاب میں سیکورٹی فورسز کی گولہ باری سے جانبحق بچوں کی میتیں لے کر لواحقین نے تربت کے مصروف ترین علاقہ شہید فدا چوک پر دھرنا دے دیا –

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے لواحقین نے جانبحق بچوں کی میتیں مقامی اسپتال سے نکال کر شہید فدا چوک پر رکھ کر دھرنا شروع کیا ہے۔

آل پارٹیز کیچ اور دیگر مکاتب فکر کے لوگوں کی بڑی تعداد نے اس وقت دھرنے کے مقام پر پہنچ گئے ہیں –

جانبحق بچوں کی لواحقین نے دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو بتایا کہ ہمارے بچوں کے قتل میں ایف سی ملوث ہے اور واقعہ میں ملوث اہلکاروں کی سزا اور بچوں کو انصاف دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ سے سیکورٹی فورسز کو بری الزمہ قرار دینا ناانصافی ہے اور ہم انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں –

خیال رہے کہ آج کیچ کے علاقے ھوشاب میں ایف سی کی قریبی پوسٹ سے مارٹر گولہ فائر کیا گیا تھا جس سے 7 سالہ بچہ اللہ بخش ولد عبدالواحد اور 5 سالہ بچی شرارتوں بنت عبدالواحد موقع پر جانبحق ہوگئے جبکہ مارٹر کی زد میں آکر ایک بچہ مسکان ولد وزیر شدید زخمی ہوا جسے فوراً ہسپتال منتقل کیا گیا- تاہم ایف سی نے واقعہ سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے –

واضح رہے کچھ دن قبل بلیدہ میں پولیس چھاپے کے دوران جانبحق بچے رامز خلیل کے لواحقین نے بھی لاش کے ہمراہ تربت میں اسی چوک پر دھرنا دیا تھا، بعدازاں لواحقین لاش کے ہمراہ کوئٹہ پہنچ گئے اور اپنا احتجاج جاری رکھا جہاں حکومت سے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد لواحقین نے لاش کی تدفین کی۔