پانچ روز قبل بولان میں شروع ہونے والا فوجی آپریشن تاحال جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق فوجی آپریشن میں بڑے پیمانے پر فوجی دستے حصہ لے رہے ہیں جبکہ ان کی مدد کی وقتاً فوقتاً جنگی ہیلی کاپٹروں کی پروازیں بھی جاری ہے۔
آپریشن کا آغاز گذشتہ دنوں کیا گیا جس کو وسعت دیتے ہوئے بزگر، الیکسر، چلڑی، بوک، انجیر گمبدی، ہُچ کمان، درہ، چُٹوک، گھڑانگ اور گردنواح تک پھیلا دیا گیا ہے۔
تاہم حکام کا اس فوجی آپریشن کے حوالے سے تاحال موقف سامنے نہیں آیا ہے۔
خیال رہے کہ مذکورہ علاقہ بیشتر پہاڑی سلسلے ہے علاقے میں مواصلات نظام اور دور دراز ہونے کی وجہ سے دیگر تفصیلات تک رسائی کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔