بلوچ یکجہتی کمیٹی نے بلیدہ میں سی ٹی ڈی اور پولیس کی جانب کمسن رمیز خلیل کو فائرنگ کرکے نشانہ بنانے کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں آئے دن بلوچوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جارہا ہے۔ بلیدہ میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران معصوم بچوں پر گولی برسانا ظلم کی انتہا ہے، چادر و چاردیواری کی پامالی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اس طرح کے واقعات بلوچستان میں لاقانونیت کے واضح ثبوت ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچستان بھر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف پامالیوں میں شدت کے اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ کمسن رمیز خلیل کا بےرحمانہ قتل اور کمسن رایان کو زخمی کرنا بلوچستان میں ظلم و بربریت کی واضح نشانی ہے۔ اس طرح کے واقعات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بلوچستان میں فورسز کس حد تک آئین کی پاسداری کر رہے ہیں۔ یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے پہلے بھی ایسے کئی واقعات رونماء ہوئے ہیں جہاں معصوم بچوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ حالیہ بلیدہ واقع جنگی جرائم میں شمار ہوتا ہے۔ دو ریاستوں کے درمیان جنگوں میں بھی بچوں کو نشانہ بنانا جنگی جرائم میں شمار ہوتا ہے مگر بلوچستان میں فورسز ہر طرح کی ظلم و جرائم کرنے میں مکمل بااختیار ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے بلیدہ واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کو سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی کہ معصوم رمیز خلیل اور رایان کو درندگی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو قانون کے گرفت میں لاکر سخت سے سخت سزا دیا جائے۔