بلوچستان حکومت کے ناراض اراکین نے جام کمال کے خلاف عدم اعتماد پیش کردی

224

بلوچستان حکومت کے ناراض اراکین نے اپنے ہی پارٹی کے سابق صدر اور بلوچستان کے وزیر اعلی جام کمال عالیانی کے خلاف عدم کی تحریک پیش کردی۔

وزیر خزانہ ظہور بلیدی نے پیر کی شام ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کہا کہ 14 ناراض اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی ہے۔

پیش کی گئی عدم اعتماد تحریک میں موقف اختیار کیا گیا ہے،پچھلے تین سال میں جام کمال کی خراب حکومت کے باعث بلوچستان میں مایوسی، بدامنی، بیروزگاری اور اداروں کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

عدم اعتماد کے مطابق تمام معاملات کو جام کمال خود اپنے ہاتھوں میں لے کر تمام فیصلے بغیر مشوروں سے کرتے تھے اور وفاقی حکومت کے ساتھ آئینی اور بنیادی حقوق کے مسائل پر انتہائی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ جس سے گیس بجلی اور پانی کی شدید بحران پیدا ہوئی ہے اور مختلف شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد سراپا احتجاج ہیں۔

تحریک عدم اعتماد جمع کراتے وقت سعید ہاشمی، جان جمالی، ظہور بلیدی، اسد بلوچ، نصیب اللہ مری، سردار کھیتران سمیت دیگر ممبران اسمبلی میں موجود تھے۔ تحریک عدم اعتماد پر 14 اراکان نے دستخط کئے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اپوزیشن ارکان نے بھی وزیر اعلی جام کمال کے خلاف عدم اعتماد کا بل پیش کیا تھا۔

اس وقت بلوچستان عوامی پارٹی اختلافات کے باعث دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔

اس وقت بلوچستان عوامی پارٹی کے جو ناراض ارکان ہیں وہ نئے وزیر اعلی کے نام پہ بھی غور فکر کررہے ہیں اب جو نئے وزیر اعلی کے امیدوار ہیں ان میں جو نام سامنے آئے ہیں ان میں قدوس بزنجو، سردار صالح بھوتانی اور جان محمد جمالی شامل ہیں۔