ایران و افغانستان باڈر بندش: عوام شدید مشکلات کا شکار، گھروں میں فاقے

528

پاکستانی حکام کے جانب سے نوشکی اور چاغی سے منسلک ایران و افغانستان باڈر بندش سے معمولاتی زندگی مفلوج ہوگئی،تیل و دیگر کاروبار سے منسلک افراد باڈر کے دونوں اطراف میں محصور ہوکر رہ گئے۔ باڈر بندش سے کاروباری افراد و مزدور شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

باڈر بندش کے باعث پھنس جانے والے افراد کے ہلاکتوں کے بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

سرحد کے کاروبار سے منسلک افراد کا کہنا ہے کہ بارڈر بندش و غریب لوگوں کے روزگار کو بند کرنے سے نوشکی،تفتان،نوکنڈی،دالبندین،چاغی،پنجگور سمیت رخشان ڈویژن کے دیگر علاقوں میں لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے۔

ان کا کہنا ہے کہ اب نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ سیکورٹی حکام کے جانب سے غریب لوگوں کی خالی گاڑیوں کو بھی پکڑ کر بند کیا جارہا ہے۔

یاد رہے اس سے قبل مکران سے منسلک ایرانی سرحد بھی کاروبار و عوامی آمد رفت کے لئے بند کردی گئی ہے۔ ایران باڈر بندش سے تیل و دیگر باڈری کاروبار سے منسلک افراد احتجاج پر مجبور ہیں،ہزاروں بےروزگاری کا شکار ہوگئے ہیں –

عوامی حلقوں نے پاکستانی حکام سے باڈر کھولنے و عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بصورت دیگر عوام شدید احتجاج پر مجبور ہوگی۔