اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مندوب جلعاد اردان نے اپنے خطاب کے بعد اقوام متحدہ کی “انسانی حقوق کونسل” کی رپورٹ کو یہ کہہ کر پھاڑ ڈالا کہ یہ رپورٹ کچرے میں پھینکے جانے کے قابل ہے۔
گذشتہ روز اسرائیلی مندوب نے “انسانی حقوق کونسل” کی سالانہ رپورٹ پر شدید نکتہ چینی کی۔
انہوں نے کہا تھا کہ انسانی حقوق کونسل 15 برس قبل اپنے قیام کے بعد سے اب تک اسرائیل کی مذمت اور اس پر نکتہ چینی کے لیے 95 قرار دادیں پیش کر چکی ہے جب کہ بقیہ پوری دنیا کے ممالک کے خلاف کُل 142 قرار دادیں پیش کی گئیں۔
اسرائیلی مندوب کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ جانب دارانہ ہے۔ اس لیے کہ اس میں حماس تنظیم اور اس کی جانب سے اسرائیل پر داغے جانے والے راکٹوں کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے۔