افغانستان میں بلوچ مہاجرین کی گرفتاری سے بلوچ قوم کو تشویش ہے، ڈاکٹر مراد بلوچ

342

بلوچ نیشنل موومنٹ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر مراد بلوچ نے بلوچ مہاجرین کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ  افغانستان کے شہر نمروز میں پیران سالہ ملک محمد خان مری کو بچوں سمیت اٹھایا گیا۔ وہ پاکستانی مظالم سے بچنے کے لیے ہمسایہ ملک افغانستان ہجرت کرکے پناہ گزین کی حیثیت سے زندگی گزار رہے تھے۔ افغانستان میں سرکار کی تبدیلی کے بعد ایسے واقعات سے بلوچ قوم شدید تشویش میں مبتلا ہے۔ پناہ گزین کی حفاظت بلوچ اور پشتون روایات کے علاوہ عالمی قوانین اور اسلام میں بھی ایک اہم جزو ہے۔ اس روایت کی پاسداری ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان عالمی اور اسلامی قوانین کو روند کر ایک سفاک بدمعاش ملک کی حیثیت اختیار کرچکی ہے۔ پاکستان کی مظالم سے بلوچ قوم سمیت تمام ہمسایے متاثر ہیں۔ یہ ملک اسلام کے نام پر بننے کے بعد مسلمانوں کے قتل عام میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ وہ قتل عام بنگالی مسلمانوں کا ہو، یا پشتون اور بلوچوں کا ہو، دنیا میں شاید ہی کسی ملک نے اتنی مدت میں اتنے شہریوں کا قتل کیا ہو۔

ڈاکٹر مراد بلوچ نے کہا کہ دنیا میں کسی کو بھی پاکستان پر بھروسہ کرنے سے پہلے اس کی ماضی اور حال کا صحیح ادراک کرنا چاہیئے۔ یہ اپنے وجود سے لے کر آج تک دھوکہ دہی کی حکمت عملی پر گامزن ہے۔ ہمسایہ ممالک اور دنیا کو بلوچ قوم اور بلوچ قومی تحریک کی مدد کرنا چاہیئے تاکہ خطے میں پاکستان کی دھوکہ دہی اور بدمعاشی کو روکا جاسکے۔