بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں فش ہاربر (جیٹی) کے ساحل پر گہرا گڑھا کھود کر سمندر جانے والا راستہ بند کرنے اور کشتیوں کو نقصان دینے کے خلاف ماہی گیر سراپا بن گئے –
اتوار کی شام ماہیگروں کی بڑی تعداد نے فش ہاربر گیٹ پر دھرنا دیا احتجاج میں خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی –
مظاہرین نے کہا کہ فش ہاربر (جیٹی) کے اندر ساحل پر گہرا گڑھا کھود کر نہ صرف سمندر جانے کے راستے بند کردیئے گئے بلکہ ساحل پر کھڑے کشتیاں بھی پھنس گئیں، مائیگیروں کا اپنی کشتیوں تک رسائی بھی ناممکن ہوگیا اور اس کے علاوہ گڈھے کے دوسری جانب کی کشتیاں سمندر سے محروم ہوگئیں-
ماہیگیر اور علاقہ مکینوں نے سیکورٹی فورسز کی جانب سے اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی کے نام پر لوگوں کو شدید تنگ کیا جارہا ہے اور اب نوبت یہاں تک پہنچا ہے کہ جب ہم نماز کے لیے مسجد جاتے ہیں تو ہر قدم پر روک کر شناختی کارڈز اور ڈرائیورنگ لائسینس چیک کیے جاتے ہیں –
انہوں نے کہا کہ ہم آباؤ اجداد سے یہاں رہ رہے ہیں ہمارا زریعہ معاش ماہیگرِی ہے لیکن پاکستان آرمی کی طرف سے راستہ بند کرنا اور کشتیوں کو نقصان پہنچا کر ہمیں نان شبینہ کا محتاج بنایا گیا ہے –
مظاہرین نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے اپیل کی کہ انکے مطالبات تسلیم کرکے انہیں روزگار کرنے دیا جائے –