بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تمپ کا رہائشی ایک اور نوجوان پاکستان فورسز کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ، تیل برداری کے کاروبار سے منسلک نوجوان اورنگ زیب ولد برکت کے لواحقین کے مطابق اورنگ زیب کو پاکستانی فورسز نے کیچ کے تحصیل تمپ کے سرحدی علاقے عبدوئی سے گذشتہ دنوں حراست میں لے کر لاپتہ کردیا، جو تاحال لاپتہ ہیں۔
مذکورہ نوجوان کیچ کے تحصیل تمپ پل آباد کا رہائشی ہے جو تیل کے کاروبار سے وابستہ ہے جنہیں فورسز نے چھ ستمبر کو سرحدی علاقے عبدوئی سے حراست میں لے کر لاپتہ کیا۔
اہلخانہ کے مطابق مذکورہ اورنگ زیب کے بھائی کو بھی اس سے پہلے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کیا گیا تھا جو دو ماہ فورسز کی تحویل میں رہنے کے بعد رہا ہوا جبکہ اب اس کے بھائی کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اہلخانہ نے انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ اورنگ زیب بیگناہ ہے اس کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
اسی طرح ضلع کیچ کے علاقے زامران کلگ تگران کے رہائشی کمالان ولد مہیم جان اور عظیم ولد محمد کے اہلخانہ کے مطابق دونوں افراد کو فورسز نے 26 اگست کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے جو تاحال بازیاب نہیں ہوسکے ہیں۔
اہلخانہ کے مطابق مذکورہ افراد کو فورسز نے اپنے کیمپ بلایا، کیمپ پہنچنے پر انہیں حراست میں لیا گیا جہاں انہیں حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کیا گیا جس کے بعد ان کے حوالے سے تاحال کچھ خبر نہیں ہے کہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔
خاندانی ذرائع کے مطابق مذکورہ افراد پیشے کے لحاظ سے تاجر ہیں اور ایرانی تیل کے کاروبار سے منسلک ہیں۔