بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے ایک شخص کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔
حراست بعد لاپتہ ہونے والے شخص کی شناخت فخرالدین قمبرانی ولد نور احمد قمبرانی کے نام سے ہوئی ہے۔
خاندانی ذرائع نے مذکورہ شخص کے اغواء کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ شب پاکستانی خفیہ ایجنسیوں اور سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے فخرالدین کو اغواء کرنے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے جس کے بعد ہمیں کچھ پتہ نہیں وہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔
دریں اثنا گذشتہ ماہ فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے آفتاب قمبرانی بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے۔
آفتاب قمبرانی کو 14 اگست کو مشرقی بائی پاس سے پاکستانی فورسز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لیا تھا۔
خیال رہے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے گذشتہ دنوں کوئٹہ کے علاقے کلی سہراب قمبرانی میں شادی کی تقریب میں موجود آٹھ نوجوانوں کو حراست بعد لاپتہ کیا۔ فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار ہوئے آٹھوں نوجوانوں کی شناخت منصور قمبرانی، واسع قمبرانی، داؤد قمبرانی، زبیر قمبرانی، عزیر زہری، شکیل شاہوانی، عمیر زہری اور شبیر سمالانی کے ناموں سے ہوئے ہیں۔