کراچی: سردار عطاء اللہ مینگل کی جدوجہد مظلوم اقوام کے لئے مشعل راہ ہیں – تعزیتی ریفرنس

503

سندھ کے مرکزی شہر کراچی کے علاقے لیاری میں اتوار کے روز بلوچ متحدہ محاذ کے زیر اہتمام سردارعطاءاللہ مینگل کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

ریفرنس میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور کراچی سے تعلق رکھنے والے سیاسی سماجی کارکناں کے علاوہ مختلف قوم پرست جماعتوں کے قائدین بھی شریک رہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ سردار عطاء کے قرض کو ایک جلسے سے ادا نہیں کرسکتے، سردار صاحب نے جمہوری اور مسلح مزاحمتی جدوجہد کی، سردار عطاء اللہ مینگل اور غوث بخش بزنجو نہ صرف بلوچوں کے لئے بلکہ سب کے لئے مشعل راہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ آج پارٹیوں سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہوگا سردار عطاءاللہ نے قوموں اور جمہوریت کے جدوجہد کی ۔

انکا کہنا تھا کہ کراچی بلوچ قومی جدوجہد جمہوری جدوجہد کا مرکز رہا ہے آج ہم اک دوسرے سے جدا ہیں بلوچستان ہماری ماں ہے ہم ایک دوسرے کا حصہ ہیں لیکن یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ آج ہم نے کراچی کے بلوچ رہنماؤں کو فراموش کیا ہے لیکن وقت کا تقاضہ کہ ہم پر بلوچستان اور کراچی کے بلوچوں کو سیاسی طور پر یکجاہ کریں –

بلوچ متحدہ محاذ کے کوآرڈینیٹر یوسف مستی خان نے ریفرنس سے خطاب کرتے ہوٸے کہا کہ سردار عطاءاللہ کی سیاست کے زمانے میں دنیا دو کیمپوں تقسیم تھی، ہمارے سیاسی اکابرین کی سیاست سوشلسٹ سیاست کی تھی، سویت یونین کی خاتمے کے بعد قوم پرست اور ترقی پسند سیاست کو دھچکا لگا اور ہماری سیاسی پارٹیوں نے پارلیمانی سیاست کرنے کوشش کی اور اس بات کو بھول گٸے کہ یہاں کی سیاست جی یچ کیو سے چلتی ہے اور اسے ختم کۓ بغیر حقیقی سیاست کر سکیں –

سردار عطا ٕ اللہ خان مینگل کی سیاست کو تکمیل کرنے کے لٸے ایک سامراج دشمن اور اینٹی اسٹیبلشمنٹ اتحاد بنانا ہوگا، سیاست میں اصولوں پر کمپروماٸیز نہیں کرنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام اقوام اور مظلوم طبقات کو ایک ساتھ جوڑنا ہوگا، افغانستان کے حالات سے سب سے زیادہ نقصان ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی سیاسی ڈھانچے کو تبدیل کرنےکی ضرورت ہے، بلوچ متحدہ محاذ سندھ کے خلاف نہیں بنایا ہے ہم سے بڑھ کر کوٸی سندھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچ اپنی شناخت کے ساتھ سندھ میں رہتے ہیں، اور اس بات کو تسلیم کرناہوگا۔

ریفرنس سے لالہ فقیر محمد بلوچ نے خطاب کرتے کہا کہ سردار عطا ءاللہ مینگل نے لیاری سے ایک اپنی سیاست کی ابتدا کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سردار عطاء اللہ نے صرف اسد اللہ کو اپنا بیٹھا نہیں سمجھا بلکہ جنہوں نے بھی بلوچستان اور بلوچ قوم کے حقوق کے لیا جدوجہد کی ان سب بچوں کو اپنا بچہ سمجھا۔

سندھ یوناٸیٹڈ پارٹی کے رہنماء جگدیش آہوجا نے کہا کہ سردار عطاءاللہ، جی ایم سید باچا خان نے ہمیشہ یہاں کے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھی بلوچ اور پختون کسی آمریت کے سامنے کبھی جھکے نہیں۔

انہوں نے ہمیشہ اسکے خلاف جدوجہد کی، اور آج بھی اپنی حقوق کے جدجہد کر رہے ہیں، سندھی اور بلوچوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کوشش کی جارہی لیکن بلوچ اورسندھیوں کا اتحاد ہر سازش کوناکام بناٸے گا-

آج ہمارے قائدین اور ورکرز کو دہشتگردی کے الزام میں لاپتہ کیا جارہا ہے، پنجاب کے مظلوم عوام کوسندھ بلوچستان اور پختون
عزم کریں کہ محبت کی بنیاد پر اتحاد بنا کر جدوجہد کرینگے ۔

پختون عوامی ملی پارٹی کے عبدالرحیم زیاتت وال نے ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سردار عطاء اللہ نے مظلوم اقوام کے لٸے آواز بلندکی تھی، ہمارے اکابرین نے انگریزوں کے خلاف جدوجہد کی ہے، جبکہ انگریزوں کی خدمت گزار حکمران بنے، اور انہوں نے شروع دن سے یہاں کے اقوام کے حقوق نہ دینے کی سازش کی-

اور ملک کی خارجہ پالیسی مظلوم اقوام کے حقوق کو غضب کرنے پر یہ ملک کو 26 سال تک بغیر آئین رکھا گیا، اس کے خلاف ہم نے آواز ٹھاٸی اور ہمیں غدار کہا گیا-

انہوں نے کہا کہ ہمارے پارلیمنٹ بے اختیار کیا گیا ہے، آئین کو پس پشت ڈالا گیا-

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے آمنہ بلوچ نے کہا کہ سردار عطاء اللہ مینگل ہمیشہ بلوچ ہونے پر فخر کیا انہوں نے قوموں کے گھسٹنے کی ہمیشہ کی مخالفت کرتے رہے۔

بلوچ متحدہ محاذ کے کلثوم بلوچ نے کہا کہ سردار عطاء اللہ نے ہمیشہ عوام کی شمولیت کی بات کی اور انہوں نے اپنی سیاست کے سندھی بلوچ اور پشتون جوڑا، اور ہمیشہ وقت کے تقاضے کے مطابق سیاست کرتے تھے، تو ہمیں ان کی اس بات کو اپنے ساتھ جوڑنا ہوگا۔

انہوں نے اپنی پوری زندگی بلوچ قوم اور بلوچستان کے لیے وقف کیا، آج کی سیاسی تقاضہ ہے کہ ملک کے تمام علاقوں موجود بلوچوں کو ساتھ لیکر چلننا ہوگا۔

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر ڈاکٹر حٸی بلوچ نے کہا کہ کراچی کے عوام نے ہمیشہ وطن پرست سیاست کا ساتھ دیا ہے اور آج بھی یہ سبقت لے گٸے، کراچی کے عوام آج بھی جمہوری سیاست میں کردار ادا کرنا چاہیے، 74سالوں میں حق حاکمیت حاصل نہ کرنا ہمارے لیے سوالیہ نشان ہے –

ریفرنس سے بی این پی مینگل اور دیگر قوم پرست جماعتوں کے قائدین سردار عطاء اللہ مینگل کی جدوجہد پر روشنی ڈالی اور انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا –