پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمد قریشی کی جانب سے تحریک طالبان پاکستان کو مشروط معافی دیے جانے کے بیان کے جواب میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اسلام مخالف جمہوری آئین کو تسلیم نہیں کرتے ہیں۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تحریک طالبان پاکستان کیلئے مشروط معافی کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر تحریک طالبان پاکستان آئین کو تسلیم کرے، ہتھیار ڈالے اور آئندہ ”جہاد“ نہ کرنے کا وعدہ کرے تو انہیں معافی مل سکتی ہے۔ اسی سے ملتا جلتا بیان چند روز قبل عارف علوی نے بھی دیا تھا۔
تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان عمر خراسانی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سیکولر جمہوری لیڈروں اور فوجی قیادت کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہماری جدوجہد کا مقصد پاکستان میں اسلامی نظام کا نفاذ ہے، جس کیلئے ہمارے آباء و اجداد نے قربانیاں دیں اور چھ لاکھ نفوس نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ معافی غلطی پر مانگی جاتی ہے جبکہ ہمیں تو اپنی اس جدوجہد پر فخر ہے، اور ہم نے کبھی بھی اپنے دشمن سے معافی نہیں مانگی بلکہ ہم شرعی حدود میں رہتے ہوئے اور سنت نبوی پر چلتے ہوئے اپنے دشمن کیلئے معافی کا اعلان اس شرط پر کرسکتے ہیں کہ وہ ملک میں شرعی نظام نافذ کرنے کا وعدہ اور ارادہ کریں ـ ہم کسی بھی شرط پر پاکستان کے آئین کو، جس میں اسلامی اصولوں کو پس پشت ڈالا جاتا ہے، جس پر حال ہی میں اسلام قبول کرنے کیلئے 18 سال کی عمر کو مشروط کرنا، سود کی اجازت اور دیگر کئی اسلام مخالف قوانین شامل ہیں، ہم ایسے اسلام مخالف، کفری جمہوری آئین کو تسلیم نہیں کرسکتے اور نہ ہی اپنی اسلامی اور قبائلی روایت، اسلحے کو کبھی پھینکیں گےـ
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ذومعنیٰ بات چیت پر یقین رکھتے ہیں، جس میں شریعت مطہرہ ملحوظ ہو اور جس پر چلتے ہوئے ہمیں ہمارا مقصد (پاکستان میں شرعی نظام) ملتا نظر آرہا ہوـ اگر پاکستان کے سیکولر جمہوری لیڈران اور فوجی وڈیرے اپنی ہٹ دھرمی اور اسلام دشمن پالیسیوں پر عمل پیرا رہیں تو ان کے خلاف ہمارا مقدس جہاد جاری رہے گا۔