محمد علی جناح کے دستخط نہ ماننے والوں پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا جائے – نواب رئیسانی

501

بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ، چیف آف سراوان نواب اسلم خان رئیسانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر رواں ہفتے بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں محمد علی جناح کے مجسمہ پر بم دھماکے پر اپنا رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک دستاویز کی تصویر، جس میں محمد علی جناح اور ریاست قلات کے درمیان معاہدہ درج ہے کہ ریاست قلات کی خودمختاری تسلیم کیا جائے گا۔

مذکورہ دستاویز پر نواب رئیسانی نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کے ڈرامہ پہ تعجب ہوتا ہے جو مسٹر جناح کے مجسمہ کی خرابی پر بہت ناراض ہیں لیکن ہم پوچھنا چاہتے ہیں محمد علی جناح کے دستخط کو نہ ماننے والوں پہ کیوں ناراضگی کا اظہار نہیں کرتے جو اس دستاویز پہ نظر آ رہا ہے-

خیال رہے کہ رواں سال کے 26 ستمبر کو بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں محمد علی جناح کی مجسمہ کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کردیا گیا تھا –

جسکی زمہ داری بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بی آر اے نے قبول کر لی تھی –

اس واقعہ پر گزشتہ روز پاکستان کے قومی اسمبلی سمیت سینٹ میں بحث کیا گیا –

یاد رہے کہ اس سے پہلے بلوچستان کے علاقے زیارت میں محمد علی جناح کی ریذیڈنسی کو 16جون 2013 کو مکمل طور پر تباہ کیا گیا تھا جسکی ذمہ داری بلوچستان میں سرگرم مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن نے قبول کر لی تھی –