سیکورٹی فورسز لوگوں کو تنگ کرنا اور چادر و چاردیواری کی پامالی بند کریں – بی این پی

332

بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کیچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں گذشتہ روز زامران کے علاقے خان کلگ میں ایف سی چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف سی بلاوجہ عورتوں، بچوں اور بوڑھے لوگوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کر رہا ہے –

گذشتہ روز ایف سی کے کئی گاڑیوں پر مشتمل اہلکاروں نے خان کلگ زامران کو محاصرے میں لیکر بلاوجہ گھر گھر تلاشی لی، چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا اور چلے گئے، یہ کونسی ریاستی آئین و قانون ہے کہ پُرامن و شریف لوگوں کو گھیرے میں لیکر انہیں خوفزدہ کیا جائے-

مزید کہا گیا کہ لوگوں کو خوف ہراس میں مبتلا کرکے عوامی محافظ عوام کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں جوکہ سراسر غیر انسانی اور غیر قانونی عمل ہے –

انہوں نے کہا کہ ریاستی محافظ عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے بجائے روز لوگوں کو مختلف چیک پوسٹوں پر تنگ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور گذشتہ روز تمام حدود پار کرکے گھر گھر بلاوجہ تلاشی لیا گیا جوکہ غیر قانونی عمل ہے اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو ہمیں بتا دیا جائے کہ ہمیں جرم کی سزا دیکر ہمارے باپردہ، اسلامی اور بلوچی معاشرے میں چادر و چاردیواری کے تقدس کو پاؤں تلے روند کر بغیر کسی قانونی جواز کے گھروں میں گھستے ہیں نہ انسانیت کا لحاظ رکھتے ہیں نہ ہی اسلامی اقدار اور مسلمانیت کی پرواہ کا خیال رکھتے ہیں اگر ریاست کا یہ ادارہ اور فورسز ریاست کے قانون سے مبرّا ہیں تو یہ الگ بات ہے ورنہ انہیں قانون کی پابندی اور ملکی آئین اور عوام کے حقوق کی پاسداری کا سبق پڑھایا جائے تاکہ قانونی دائرہ کار میں رہ سکے-

انہوں نے کہا عورتوں، بچوں اور بوڑھے لوگوں کو بغیر کسی جرم کے خوفزدہ کرکے گھر میں محصور کرنا ریاست کیلئے غلط تاثر قائم کرنے اور انسانیت اور مسلمانیت کی توہین ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں اور متعلقہ ادارے کے سرابرہاں سے اپیل کرتے ہیں اپنے ماتحت فورسز کو قانونی دائرہ کار کا پابند بنائے لوگوں کو خوف و ہراس کرنا بند کریں تاکہ علاقہ پُر سکون اور لوگ امن و شانتی میں رہ سکے ایسی عمل سے لوگوں کے دلوں میں نفرت کو جنم دینے کے سوا کچھ نہیں-