تاج بی بی کا قتل ریاست کی جانب سے بلوچ نسل کشی کا تسلسل ہے- بی این پی

153

بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے صدر شفیق الرحمٰن ساسولی نے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بلوچ خاتون تاج بی بی کے قتل کو بلوچستان میں کئی عشروں سے جاری نسل کشی و جارحانہ ریاستی پالیسی کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہاکہ آپسر شاہ آباد میں ایف سی اہلکاروں کی جانب سے تاج بی بی نامی بلوچ خاتون کو شہید کرنے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اسی آپسر علاقے میں بلوچ نوجوان کاخون ابھی تازہ ہے، جہاں ایک ایف سی اہلکار نے حیات بلوچ کو اس کے ماں باپ کے سامنے بیچ سڑک گولی مارکر شہید کردیا، ملک ناز، کلثوم، کیدگ بلوچ اور دیگر کئی خواتین اور بلوچ مردوں کو بے دردی سے قتل کرنے کے بعد تاج بی بی کو شہید کرکے اپنے گنہائونے کارناموں میں ایک اور اضافہ کردیا۔

شفیق الرحمٰن ساسولی نے کہاکہ ایسے واقعات مزید نفرت کا سبب بن رہے ہیں، سیکورٹی فورسز کی اس طرح کے اعمال سے بلوچ عوام مرعوب نہیں بلکہ مزید مشتعل ہے، انہوں نے کہاکہ ایسے واقعات کے علاوہ بلوچستان میں نام نہاد آپریشنز کے نام پر متعدد نوجوانوں کو ماورائے آئین و قانون گرفتاری کے بعد لاپتہ کیا جاتا ہے، اور کچھ کو فیک انکائونٹرز میں شہید کیاجاتاہے۔

شفیق الرحمٰن ساسولی نے کہاکہ آج بلوچ عوام میں جو نفرت و غصہ ہے یا نوجوان اشتعال انگیزی کی جانب جانے پر مجبور ہورہے ہیں ان سب کی وجوہات ایف سی، آرمی اور سیکورٹی ایجنسیز کی جانب سے اس طرح کے نفرت انگیز حرکات ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے ضروری ہیکہ اُس مائنڈ سیٹ کو تبدیل کی جائے جو بلوچ نسل کشی کو اپنی کامیابی سمجھنے پہ تُلی ہے اور آپسر واقعہ کی شفاف تحقیقات کرکے ملوث اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔