آل پارٹیز کیچ کے کنوینئر مشکور انور ایڈوکیٹ نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے آپسر میں گذشتہ دنوں شہید کی گئی تاج بی بی کے قتل کی ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کرنے کی مذمت کرتے ہوئے ایف آئی آر کو مسترد کردیا۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے اصل ملزمان کو بچانے کے لیے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا اور جھوٹا ایف آئی آر درج کرکے متاثرہ خاندان کے لیے انصاف رسائی غیر ممکن بنانے کی کوشش کی ہے-
پریس کانفرنس میں تاج بی بی کے بھانجے عبدلرازق بلوچ اور دیگر فیملی ممبران کے علاوہ آل پارٹیز کے ڈپٹی کوآرڈینر فضل کریم، پی این پی عوامی کے مرکزی رہنما خان محمد جان، پیپلز پارٹی کے رہنما نواب شمبے زئی، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر غلام یاسین بلوچ، بی این پی عوامی کے ضلعی صدر کامریڈ ظریف زدگ، جے یو آئی تحصیل تربت کے امیر مولانا عبدالقدیر مینگل، ثناء اللہ مری، آل پارٹیز کے ترجمان حفیظ علی بخش، نیشنل پارٹی کے رہنما انور اسلم اور تربت سول سوسائٹی کے کنوینئر گلزار دوست کے علاوہ دیگر سیاسی و سماجی رہنماء بھی موجود تھے۔
آل پارٹیز کیچ کے کنوینئر مشکور انور ایڈوکیٹ نے کہا کہ 21 ستمبر کو آسکانی بازار آپسر کے رہائشی تاج بی بی کو اس وقت شہید کیا گیا وہ جب اپنے خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ کیچ کور اور سامان کور ندی کی طرف لکڑیاں کاٹنے کی غرض سے جارہی تھی-
انہوں نے کہا کہ شہید تاج بی بی کی فیملی ممبران کے مطابق ان پر سیکیورٹی فورسز کی قریبی چیک پوسٹ سے فائرنگ کی گئی، واقعہ کے فوراً بعد لواحقین نے ایف آئی آر کی درخواست دی اور اس میں نامعلوم افراد کے بجائے سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو نامزد کیا لیکن انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ انتظامیہ نے بلاوجہ تاخیری حربے استعمال کرکے 25 ستمبر کو اصل ملزمان جن کو فیملی نے نامزد کیا تھا کے بجائے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ انتظامیہ اصل قاتلوں کی پشت پناہی کرکے ان کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فراہم کرنے والے ادارے بے گناہ لوگوں کے قتل میں ملوث ہونے کا تاثر وقتاً فوقتاً اپنے عمل سے دیتے آرہے ہیں جس سے عوام میں بے چینی پائی جارہی ہے، آل پارٹیز کیچ شہید تاج بی بی کے لواحقین کو انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والے اداروں کے غیر انسانی رویہ کی مذمت کرتی ہے۔
آل پارٹیز کیچ مطالبہ کرتا ہے کہ شہید تاج بی بی کے قتل کا مقدمہ لواحقین کی دی گئی درخواست مطابق درج کی جائے آل پارٹیز کو موجودہ ایف آئی آر جس میں حقائق کو نظر انداز کیا گیا ہے، کسی طور قبول نہیں اس کو مسترد کرتے ہیں۔اگر انتظامیہ نے متاثرہ فیملی کی درخواست پر غور نہیں کیا تو اس کے خلاف سخت احتجاج کریں گے-
انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کیچ نے جائے وقوعہ کا فاصلہ 3 کلومیٹر بتاکر بدنیتی کا مظاہرہ کیا اور ملزمان کو بچانے کی کوشش کی حالانکہ جہاں سے گاڑی پر فائرنگ کی گئی وہ جگہ زیادہ سے زیادہ ایک کلومیٹر ہوسکتی ہے۔
اس موقع پر شہید تاج بی بی کے بھانجا عبدالرزاق نے کہا کہ ہم نے انتظامیہ کو ایف آئی آر کے لیے جو درخواست دی تھی اس کے بالکل برعکس مقدمہ درج کیا گیا ہے، شہید کے بھائی نے قاتلوں کو نامعلوم افراد نہیں کہا تھا انتظامیہ نے خامخواہ تاخیر کرکے نہ صرف قاتلوں کو بچانے کی کوشش کی بلکہ ایف آئی آر بھی غلط اور سروپا درج کیا جس سے ہماری فیملی کو انصاف تک رسائی ممکن نہیں ہے۔