تربت سول سوسائٹی نے ایک جاری کردہ بیان میں تربت کے علاقے آپسر میں خاتون کی قتل کے جمعرات 23 ستمبر کو احتجاج کا اعلان کردیا-
تربت سول سوسائٹی کے ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے آسکانی آبسر تربت تعلق رکھنے والی غریب خاتون تاج بی بی کا قتل بلوچستان میں کئی عشروں سے جاری جارحانہ ریاستی پالیسی کا تسلسل ہے، ایسے واقعات پورے بلوچستان میں ایک تسلسل کے ساتھ دہرائے جارہے ہیں-
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال آپسر میں ایف سی اہلکاروں نے نوجوان طالب علم حیات بلوچ کو بیچ سڑک پر گولی مارکر شہید کردیا، عوامی احتجاج کے بعد ایف سی نے اسے ایک اہلکار کی غلطی کہہ کر خود کو بری الزمہ قرار دیا حالانکہ اس سے پہلے ملک ناز، تمپ میں کلثوم اور دیگر کئی خواتین اور بلوچ مردوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا-
ترجمان نے کہا کہ ایسے واقعات کے علاوہ بلوچستان میں آپریشن بھی جاری ہے جس میں متعدد نوجوانوں کو ماورائے آئین و قانون گرفتاری کے بعد لاپتہ کیا جاتا ہے-
ترجمان نے کہا کہ آپسر میں تاج بی بی کی شہادت کے خلاف تربت سول سوسائٹی جمعرات کو صبح 11 بجے تربت پریس کلب کے سامنے احتجاج کا اعلان کرتی ہے اور اس میں آل پارٹیز کیچ، تمام سیاسی و سماجی اور طلبہ تنظیموں سے شرکت کی اپیل کرتے ہیں-