بانک حانی آپ زندہ ہے ۔ظفر رند

179

بانک حانی آپ زندہ ہے

تحریر:ظفر رند

دی بلوچستان پوسٹ

بانک حانی بلوچ مجھے معاف کردینا میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ میں آپکے بارے میں کچھ لکھ سکوں آپکی جدوجہد قربانیاں بہادری سورج کی طرح عیاں ہے اور آج ہر بلوچ آپکی بہادری پر فخر کررہا ہے۔

حانی آپ اس سرزمین کے وہ فرزند ہیں، جو تاابد زندہ ہے اور ہمیشہ رہینگے ، آپکی دی ہوئی قربانیاں آج ہر بلوچ طلباء اور طالبات کے لیے مشعل راہ ہیں۔

بانک حانی ایس بی کے یونیورسٹی کے طلباء تھی اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائیزنش شال زون کی ممبر تھی حانی جہد کے میدان میں سب سے آگے تھی وہ ہمیشہ ظلم ءُ نہ انصافی کے خلاف بغاوت کرنے میں سب سے پہلے صف میں کھڑی تھی۔

موجودہ طلباء تحریک میں حانی بلوچ سب سے پہلے صف میں کھڑی ہوکر تحریک کی قیادت کرتی رہی دہشتگرد پولیس کے ظلم ستم کا سامنے کرتے ہوئے وہ ایک قدم بھی پیچھے نہیں گئی جس سے حانی کو کافی تکلیفیں اٹھانی پڑیں، مگر پھر بھی وہ اپنے جہد سے کنارہ کش نہیں ہوئی بلکہ مزید منظم انداز میں اس تحریک کی قیادت کرتی رہی۔

حانی بلوچ کی طبعیت پہلے سے بہت خراب تھی اس دورانیہ میں اسکے ہاتھ میں کینولا بھی لگا ہوتا تھا مگر وہ اپنی زندگی اور طبعیت کا پرواہ نا کرتے ہوئے صبح سب سے پہلے پہنچ جاتی تھی اور رات بھر احتجاج میں بیٹھی رہتی تھی، وہ اپنی میڈیسن اور کتابیں اپنے ساتھ لیکر آتی تھی اس دورانیہ میں پولیس کے جبر اور نا انصافی کا بھی شکار ہوئ جس سے اسکی طبعیت اور خراب ہوگئی اور وہ اپنے شہادت کے دو دن پہلے سے اس احتجاج میں شریک نہیں ہو سکی آج اسکی اچانک موت کی خبر سن کر ہر زندہ دل کے آنکھوں سے آنسو برسنے لگے۔

حانی آپ بے شک جسمانی طور پر ہم سے جدا ہوئے مگر یقین کریں اس کاروان کے سپاہی آج بھی آپکو اپنے صفوں میں پہلے صف میں پاتے ہیں آپ زندہ ہے آپکی سوچ زندہ ہے آپکی فکر زندہ ہے اور آپ ہمیشہ زندہ رہینگے۔

نظریاتی ساتھی کبھی نہیں مرتے بلکہ وہ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں تاریخ میں زندہ رہتے ہیں حانی آپ دا ابد زندہ ہے۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں