بارڈرٹریڈیونین تقسیم، ایک گروپ کا یونین اور مبینہ غیرآئینی کابینہ سے علیحیدگی

150

بارڈر ٹریڈ یونین کے سابق سوشل میڈیا سیکرٹری داد جان سبزل، سابق نائب صدر پزیر بشیر اور سابق رابطہ سیکرٹری، کور کمیٹی کے ممبران نے بلوچستان ایران بارڈر ٹریڈ سے منسلک کاروباری افراد کے ہمراہ تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ روز بارڈر ٹریڈیونین کا غیرقانونی اور غیرآئینی کابینہ تشکیل دیکر الیکشن کے بجائے سلیکشن کرکے من پسند افراد میں عہدے بانٹے گئے ہیں، یونین کے مرتب اصولوں وقانون کے تحت کابینہ کے الیکشن کیلئے جنرل کونسل کا اوپن اجلاس بلایا جاتا ہے۔ اسلئے بند کمرے میں خفیہ کابینہ کی تشکیل کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ یونین کابینہ کی تشکیل کے دوران زمبیادگاڑی مالکان اور میڈیا نمائندوں کو مدعو نہیں کیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس غیرآئینی کابینہ میں تربت کو کوئی نمائندگی نہیں دیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ یونین کے پاس کوئی قواعد وضوابط اور اصول نہیں ہے، ایک گاڑی تربت، ہوشاپ، دشت اور بلیدہ کے نام پر ٹوکن دلواکر چلائی جارہی ہے جبکہ ایک گھر کے تین افراد کو یونین کا عہدے دیا گیا ہے اسلئے کابینہ اخلاقی جواز کھو چکی ہے فوری طورپر یونین کے کونسل کا اوپن اجلاس بلاکر جمہوری طریقے سے دو بارہ الیکشن منعقد کرایا جائے۔ تب تک ہم یونین کے کسی بھی سرگرمی میں شریک نہیں ہونگے اور یونین سے مکمل علحیدگی اور لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل سے تربت سٹی میں ہر یونین کونسل میں 6 رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دیکر پھر تمام کمیٹیوں کا اجلاس بلاکر آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کیاجائیگا اور تربت کے گاڑیوں کی رجسٹریشن کا عمل شروع ہوچکا ہے گاڑی مالکان ہم سے رابطہ کرکے اپنی گاڑیوں کی رجسٹریشن شروع کرائیں۔

اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ نواز کے صوبائی رہنما میر عطاءاللہ محمدزئی، پی این پی عوامی کے مرکزی عہدیدار خان محمدجان گچکی اور بی این پی عوامی کے صوالی بھی موجود تھے۔