افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خواتین کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا۔ بعد ازاں طالبان کی بدری فورس کے اہلکاروں کی ہوائی فائرنگ سے مظاہرین منتشر ہوگئے۔
افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے باہر خواتین نے اپنے حقوق کے لئے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے آزادی کے نعرے لگائے۔
مظاہرے میں بڑی تعداد خواتین کی تھی جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز تھامے ہوئے تھے اور پاکستان کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔
جنہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو ہر شعبے میں مساوی حقوق دیئے جائیں۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے سفارت خانے کے باہر تعینات طالبان کی بدری فورس کے اہلکار کی جانب سے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔
افغان میڈیا طلوع نیوز کے مطابق طالبان نے کچھ صحافیوں کو احتجاج کو کوریج سے روکنے کے لیے تشدد کا نشانہ بنایا اور طلوع نیوز کے کیمرہ مین کا کیمرہ توڑ دیا ہے –
واضح رہے کہ اس سے قبل ہرات اور مزار شریف میں بھی خواتین کی جانب سے عورتوں کے حقوق اور حکومت سازی میں خواتین کو شامل نہ کرنے پر مظاہرہ کیا تھا۔
خواتین کی جانب سے مظاہرے ایسے وقت میں کیے گئے جب طالبان نے اعلان کیا ہے کہ وہ حکومت سازی کے قریب ہیں۔
#AFG Taliban do face a socially transformed, rather connected and highly aware Afghanistan. Demonstrations in Kabul under Taliban Afghanistan becoming widespread by the day. The demonstrators are upset by the recent visit and Pakistan's interference in Afghanistan. pic.twitter.com/PJn7TDOHrg
— BILAL SARWARY (@bsarwary) September 7, 2021