بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں چائنیز ورکرز کے گاڑی پر دھماکہ ہوا ہے جس میں 9 چینی باشندوں کے ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
حکام کے مطابق جمعے کی شام جس جگہ دھماکہ ہوا اسی علاقے میں ایک سڑک کی تمعیر کی جارہی تھی۔ اس منصوبے پر کام کرنے والوں میں چینی باشندے بھی شامل ہیں۔
ڈپٹی کمشنر گوادر میجر ریٹائرڈ عبدالکبیر زرکون نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے دھماکے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے تاہم انہوں نے بتایا کہ دھماکے کا ہدف اور نوعیت ابھی معلوم نہیں۔
گوادر کے ایک مقامی پولیس آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دھماکا خودکش تھا، خودکش حملہ آور کا سر، ٹانگ اور دیگر جسمانی اعضا موقع سے ملے ہیں جنہیں پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔
حکام کے مطابق ایک خودکش دھماکے میں دو بچے ہلاک اور ایک چینی ورکر سمیت تین افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
تاہم علاقائی ذرائع کے مطابق جانی نقصانات کی تعداد زیادہ ہے، دوسری جانب حکام نے مذکورہ علاقے کو گھیرے میں سیل کردیا ہے جہاں صحافیوں سمیت کسی شخص کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
دھماکے میں لاشوں اور زخمیوں کو سول ہسپتال جبکہ زخمی چینی باشندے کو گوادر ڈویلپمنٹ ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر سے چینی باشندے کے زخمی ہونے سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے تصدیق یا تردید سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ہم معلومات جمع کررہے ہیں۔