بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے جھنڈے فروخت کرنے والے ریڑھی کو دستی بم دھماکہ کے ذریعے نشانہ بنایا ۔
یہ واقعہ کوئٹہ سرکی روڈ چلتن گھی مل کے قریب پیش آیا ہے جہاں پاکستانی پرچم فروخت کرنے والے دکان کو دستی بم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ۔
تاہم دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور بم ڈسپوزل سکواڈ کے عملے نے شواہد اکھٹے کرنا شروع کر دیئے۔
خیال رہے کہ بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بی ایل اے نے اس سے قبل کوئٹہ میں اس نوعیت کے تین حملے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں کئے ہیں جن میں پاکستانی جھنڈے فروخت کرنے والوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
بی ایل اے ترجمان نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ بی ایل اے ایک بار پھر بلوچ عوام کو تنبیہہ کرتی ہے کہ ہمیشہ کی طرح وہ اس سال بھی قابض فوج کے نام نہاد جشن آزادی کے تقریبات کی بائیکاٹ کرکے حد درجہ فاصلہ رکھیں، بلوچ سرمچار کبھی بھی ان نام نہاد تقریبات اور دشمن کی ایماء پر ان تقریبات کو منعقد کرنے والے افراد کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ بی ایل اے کے اس وارننگ کے بعد اگر کوئی ان تقریبات پر ہونے والے حملوں کے زد میں آتا ہے تو وہ اپنے جانی و مالی نقصانات کا ذمہ دار خود ہوگا اور کسی ہمدردی کا مستحق نہیں ٹھہرے گا۔
تاہم اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔