کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4417دن ہوگئے۔ اظہار یکجہتی کرنے والوں میں نیشنل پارٹی کے سنٹرل ممبر میر محمد رفیق کھوسہ بلوچ، عبدالرسول بلوچ ،جوائنٹ سیکریٹری محمد انور بلوچ، عبدالغفور بلوچ اور دیگر شامل تھے –
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چئیرمین ماما قدیر بلوچ نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاست پاکستان نے بلوچستان میں اپنی حکمت عملی بدلتے ہوئے بلوچ نسل کشی کو تیز کردیا ہے، اب ریاست نے نہ صرف بلوچوں کو کھلے عام شہید کرنا شروع کردیا ہے بلکہ اپنے ان مکروہ عزائم کو جواز بخشنے کے لیے ایک منصوبہ بندی کے تحت پروپیگنڈہ بھی شروع کیا ہے –
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی جعلی مقابلوں میں قتل عام پر خاموشی سے بلوچ قوم کو مزید نقصان ہوگا –
انکا کہنا تھا کہ بلوچستان میں طاقت کی بے دریغ استعمال پر انسانی بحران جنم لے سکتا ہے، تمام بلوچ سیاسی جماعتیں نسل کشی کے خلاف جدوجہد تیز کرتے ہوئے آواز اٹھائیں –
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں میں ایک بار پھر بلوچستان میں سیاسی کارکنوں اور طلباء کی جبری گمشدگیاں تیز کردی گئی ہے-