کوئٹہ: آفتاب قمبرانی جبری طور پر لاپتہ

333

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے ایک اور شخص کو جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق کوئٹہ کلی قمبرانی کے رہائشی آفتاب قمبرانی کو کچھ روز قبل پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا جس کے بعد وہ تاحال لاپتہ ہے۔

ذرائع کے مطابق آفتاب قمبرانی کو 14 اگست کو مشرقی بائی پاس سے پاکستانی فورسز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لیا تھا۔

آفتاب قمبرانی دکانداری کرکے اپنا گزر بسر کررہا تھا۔

اسی طرح 9 اور 20 اگست کو شال اور ہرنائی سے تین افراد کو پاکستانی فوجی اہلکاروں نے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق رمضان ولد لال محمد چلگری مری اور بالاچ ولد توکلی چلگری مری کو 9 اگست 2021 کے دن مشرقی بائی پاس شال میں واقع ان کے گھروں سے ایف سی اور پولیس کے اہلکاروں نے حراست میں لیا جبکہ خان محمد ولد رؤف چلگری مری کو 21 اگست 2021 کو ہرنائی بازار سے ایف سی نے گرفتار کرنے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔

رمضان کوئلہ کے کان میں مزدوری کرتے ہیں جنہیں پہلے بھی ہرنائی سے ایف سی نے گرفتاری کے بعد 5 مہینے تک جبری لاپتہ رکھا اور پھر انہیں سبی جیل میں منتقل کردیا جہاں سے وہ ضمانت پر رہا تھے اور 13 اگست کو سبی کی عدالت میں ان کی پیشی تھی۔

حکام نے مذکورہ افراد کے جبری گمشدگیوں کے حوالے سے تاحال کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔