چاغی: طالب علم نسیم بلوچ کے قتل کیخلاف ریلی اور احتجاجی مظاہرہ

280

 

طالبعلم نسیم بلوچ کے قتل اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار دالبندین تحصیل نوکنڈی اور تحصیل چاغی میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے –

مظاہرے سے نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کے ضلعی اور تحصیل رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین مہینے قبل چاغی شہر سے ایک افغان مہاجر نے مقامی کمسن طالبعلم شہید نسیم پوپلزئی کو دھوکہ دہی سے اغواءکرکے کچھ دن بعد انتہائی بیدردی سے قتل کرکے لاش ویرانے میں پھینک دیا تھا مگر افسوس کہ اغواء کے دو گھنٹہ بعد اہلخانہ نے انتظامیہ کو خبر دی تھی پھر بھی انتظامیہ کچھ بھی نہیں کرسکا اور تین مہینہ بعد بھی قاتلوں کو گرفتار نہیں کرپائے-

انہوں نے کہا کہ چاغی انتظامیہ کی تمام توجہ چیک پوسٹوں پر بھتہ خوری پر مرکوز ہے قتل و ڈاکہ زنی اور چوری کے آئے روز واقعات رونما ہورہے ہیں مگر انتظامیہ مکمل بے بس نظر آرہی ہے ایسا لگ رہا ہے کہ ضلع چاغی میں نہ سرکار ہے نہ ہی کوئی عوامی نمائندہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہید نسیم جیسے طالبعلم کے قاتل اگر گرفتار نہیں کیے گئے تو ایسے واقعات روکنا پھر ناممکن ہوجائے گا، انتظامیہ کی غفلت اور غیرسنجیدگی چاغی جیسے پرامن علاقہ کو بدامنی اور بربادی کی جانب دھکیل دیگا –

انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہید نسیم پوپلزئی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے تختہ دار پر چڑھایا جائے-