بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے نوشکی میں خاخوئی کے مقام پر پاکستانی فوج اور خفیہ ادارے کی سربراہی میں چلنے والے نام نہاد “ ڈیتھ اسکواڈ” کے ایک کارندے علی احمد محمد حسنی کو اس کے گھر کے قریب ایک حملے میں ہلاک کردیا اور اس کا اسلحہ اپنے قبضے میں لے لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ علی احمد نوشکی کے پہاڑی علاقوں خاخوئی، ہژدہ خول، زرین جنگل میں بلوچ قومی تحریک کے خلاف کام کررہا تھا۔ مذکورہ شخص آئی ایس آئی ایجنٹ اور خاران میں نفاذ امن نامی ڈیتھ اسکواڈ کے مہلوک سربراہ مظفر جمالی کے نیٹورک سے منسلک تھا جس کو 2012 میں تنظیم نے خاران میں نشانہ بناکر ہلاک کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سال 2019 میں ہژدہ خول نوشکی میں بلوچ سرمچاروں پر ہونے والے حملے میں بھی مذکورہ مجرم ملوث تھا، جس کو بلوچ سرمچاروں نے پسپا کردیا تھا۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی نوشکی اور گردنواح میں بلوچ قومی تحریک کے خلاف سرگرم ریاستی پیرول پر کام کرنے والے کارندوں پر واضح کرتی ہے کہ قومی غداری کے مرتکب عناصر کو ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔